بہ ہر بلا کہ کنی مبتلا قبولِ دل است
کہ چاشنی ندہد عشق بے بلا ہرگز
نظیری نیشاپوری
اے محبوب، تُو جتنی بھی تکلیفیں اور رنج دیتا ہے میرے دل کو قبول ہیں کہ تکلیفوں اور آزمایشوں کے بغیر عشق ہرگز بھی لطف نہیں دیتا۔
کیا ہی اچھی غزل ہے احمد صاحب، سبھی اشعار پسند آئے لیکن یہ شعر تو گویا دل نکال کے لے گیا
طلب کی آنچ کیا بجھی، بدن ہی راکھ ہو گیا
ہوا کے ہاتھ کیا لگے، گلی گلی کے ہو گئے
واہ واہ واہ
موڈریٹرز بھی انسان ہیں قبلہ ان کو محفل میں آنے کی دیر سویر ہو سکتی ہے۔ جہاں تک لایعنی کا تعلق ہے تو یہ پورا زمرہ ہی موڈریشن کے تحت ہے، ارسال کنندہ نے یہ زمرہ پسند کیا تو اب اسطرح تو ہوگا ہی۔