نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا خلیل میاں کو گانا نہیں آتا - سمجهانا خوب آتا ہے -
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تیرے حسن و جمال سے آگے خواب کیسا خیال سے آگے ہے کسی اور چاہ کا ہونا آپ کے اِس وصال سے آگے سوچتے ہیں وہ خُوب گو لیکن کیا ہمارے کمال سے آگے پاؤں رکهتے ہیں ہم رقیبو اب گردِشِ ماہ و سال سے آگے کوئی چل کر ہمیں دِکهائے تو اِس ہماری بهی چال سے آگے
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہ خبر دیجئے حریفوں کو چاندنی چاہئے نصیبوں کو آج تکتے ہیں کتنی حیرت سے آپ امراء بهی ہم غریبوں کو کر دکهائیں ہمارا چارہ آپ آج تنہا ہی ان طبیبوں کو کیا عجب ذائقوں سے رغبت ہو شیخ و زاہد تمہیں عجیبوں کو ناز کرتا ہوں پِیر ہونے پر کانپتا دیکھ اِن ضعیفوں کو
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اب یہ بحور کے چکروں میں پڑ گیا - کبهی دستار اتاری تو کبهی چولا مگر کسی سے بهی خوب نہ بولا - خیر ماتها پهر سے تیار ہے پهوڑنے کو اب یہیں بیٹها ہوں اور انشاء اللہ جب آپ اجازت دیں گے تب ہی اٹهوں گا -
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت شکریہ عاطف بھائی ۔
  6. ع

    جانے نہ نظر پہچانے جگر یہ کون جو دل میں سمایا میرا انگ انگ مسکایا

    میں بھی ایسا ہی کیا کرتا تھا ایچک بیچک ۔
  7. ع

    جانے نہ نظر پہچانے جگر یہ کون جو دل میں سمایا میرا انگ انگ مسکایا

    بیچ اک دانہ بیچ اک دانہ دانے اوپر دانہ بیچ اک دانہ ۔
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کس ستمگر کا انتظار کروں چاک دامن کو تار تار کروں محفلوں میں یوں غیر کی جا کر میں ترا ذکر بار بار کروں جانتا ہوں کہ میرا قاتل ہے اک وہی شخص جس کو پیار کروں میرے بس میں اگر ہوا کرنا جان بهی آپ پر نثار کروں کب تلک ٹهوکریں ہی کهاؤں میں کب تلک صبر اختیار کروں
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اِن حد سے گزرتوں کو گزرتے نہیں دیکها عشاق کوئی آپ کا مرتے نہیں دیکها دنیا نے رکها دیکھ ہواؤں کا بدلنا دنیا نے ہواؤں کو گزرتے نہیں دیکها اے گل ہزار آندهیاں تم نے سہیں مگر یوں ٹوٹ کر تو تم کو بکهرتے نہیں دیکها مطلب نکل گیا ہے تو پہچانتے نہیں وعدوں سے آپ ایسا مکرتے نہیں دیکها سدهرے ہزار لوگ مگر...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنی نظروں سے گر گیا ہوں میں شیخ صاحب سدهر گیا ہوں میں بین کرتا تها وضع داری کا آج خود سے مکر گیا ہوں میں سوچتا تها کوئی مبلغ ہوں بن کے فتنہ بکهر گیا ہوں میں کوستا کیوں پهرا میں غیروں کو اب تو اپنے سے ڈر گیا ہوں میں تها کسی دشت سا مرا بچپن اور جوانی میں مر گیا ہوں میں کون صاحب کہاں کی عظمت...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سب ہی استاد ہیں یہاں مجهے تو ہر کوئی ہر دن نئی بات سکها دیتا ہے - اللہ بهلا کرے آپ سب کا -
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اصلاح کے لئے ہی حاضر ہے بهائی میں تو یہاں آتا ہی اپنی اصلاح کے لئے ہوں اب وہ اصلاح سخن میں ہو یا کہیں اور اصلاح کرنے والے اصلاح کر دیا کرتے ہیں سب کے سامنے اصلاح مانگتا پهرتا ہوں کوئی نہ کوئی تو رحم کر ہی دے گا -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی جناب کونسی بحر ہے ؟ مجهے تو نہیں معلوم سیکهتا پهرتا ہوں -
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ٹھیک ہے پڑھتا ہُوں ۔ کافی لمبا چوڑا مضمون ہے مگر کوئی تو خاص بات ہو گی کہ آپ نے لکھا ۔
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اچھا کیا غلطیاں ہیں برائے کرم نشاندہی فرما دیجئے ۔
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    چاک اپنے گریبان کو کر کر نہیں دیکها اپنے سا کسی اور نے مَر کر نہیں دیکها دُنیا نے رکها دیکھ کسی اور کا غلبہ دُنیا نے مرے دِل میں اُتر کر نہیں دیکها گُزرے ہے یہاں دِن بهی قیامت کی طرح دیکھ شب ہائے ہِجر تُو نے گُزر کر نہیں دیکها واعظ تُجهے قبول ہے جنت مگر بتا پهولوں سا اِس چمن میں بِکهر کر نہیں...
Top