چاک اپنے گریبان کو کر کر نہیں دیکها
اپنے سا کسی اور نے مَر کر نہیں دیکها
دُنیا نے رکها دیکھ کسی اور کا غلبہ
دُنیا نے مرے دِل میں اُتر کر نہیں دیکها
گُزرے ہے یہاں دِن بهی قیامت کی طرح دیکھ
شب ہائے ہِجر تُو نے گُزر کر نہیں دیکها
واعظ تُجهے قبول ہے جنت مگر بتا
پهولوں سا اِس چمن میں بِکهر کر نہیں...