ساتھ غیروں کے مُسکراؤ تُم
کیا مرے شعر پڑھ سناؤ تُم
عین ممکن ہے اب نہ آئے تو
میرے مرنے کے بعد آؤ تُم
اور کب تک ستایا جاؤں مَیں
اور کب تک مجھے ستاؤ تُم
دیکھ لو حال اس دِوانے کا
بهول جانے پہ یاد آؤ تُم
یہ مری وحشتیں تمہیں سمجهو
اُس پہ حیرت کہ دل جلاؤ تُم
صبر کیا چیز ہے مَیں کیا جانوں
کیوں مرا...