حالتِ رِنداں سُدھاریں کیا کریں
شیخ جی واعظ پکاریں کیا کریں
ہم ہمارے دیوتا کو عشق کے
رات دن یُوں مت پجاریں کیا کریں
سوچتے ہیں آئینوں کو دیکھ کر
اپنی ہی صورت سنواریں کیا کریں
ہم کسی دہلیز پر جا جا کے یُوں
دیر تک ماتھا نہ ماریں کیا کریں
کب گزر پاتی ہیں گھڑیاں ہجر کی
یُوں نہ مر مر کر گزاریں کیا...