نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    برائے تنقید ۔
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اِس خرابے میں کیسی آبادی ہو مبارک تمہیں یہ آزادی لُٹ گئے عشق میں کسی کے ہم کوئی دیکهے ہماری بربادی کیسی دستار کیا اِمامت شَیخ غمزداؤں کے واسطے شادی ؟ جهانکتی ہے ہمارے لفظوں میں اِس تخیل کی اپنے شہزادی کیا تسلی دلاسہ کاہے کا سِیدھ ہم سی نہیں اُنہیں سادھی اِک یقیں کی لَپیٹ میں ہُوں مَیں آج...
  3. ع

    ہوئے آباد بهی برباد تیرے

    ہوئے آباد بهی برباد تیرے
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    زندگی کی دُعا کرے کوئی مرنے والے کا کیا کرے کوئی ساتھ لائے ہیں اپنے مجبوری خاک اپنا بَهلا کرے کوئی آئے کوئی تو آئے آ کر آج مجھ سے اپنی کہا کرے کوئی دیکهتا ہوں کسی کی جانب مَیں میرے دل میں رَہا کرے کوئی اب تو یہ حال ہے تمہارے بِن مَر گئے ہم مَرا کرے کوئی یُوں بَهلا چاہئے ہمارا کیا یُوں بَهلا...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    محمد یعقوب آسی صاحب اور مزمل شیخ بسمل بھائی قوافی درست ہیں ؟ اگر نہیں تو کیوں ؟
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کوئی کُچھ پوچھتا کیونکر نہیں ہے ؟ تمہیں کُچھ سوجھتا کیونکر نہیں ہے ؟ یہ میرا بانکپن دیکھا نہیں کیا کوئی مُنہ پُھوٹتا کیونکر نہیں ہے تعلق توڑ بیٹھا ہُوں میں خُود سے تعلق ٹوٹتا کیونکر نہیں ہے یہ میرا گریہ میری آہ و زاری یہ سب ہی چھوٹتا کیونکر نہیں ہے تمہارے سامنے یہ آئینہ ہی بلاخر ٹوٹتا کیونکر...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آپ سب ساتھیوں سے تنقید کی درخوست ہے ۔
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہم تمہارے تھے تمہارے ہی رہے جی چکے تُم بِن اجی ہم جی رہے کب تلک زندہ رہیں اِس دشت میں اور کب تک رہ سکیں باقی رہے کیوں رہے ہم کو خبر اغیار کی کیوں خبر ہم کو ہماری بھی رہے دی نہیں آواز اُس ظالم کو ہم کرب میں بھی ہونٹ اپنے سی رہے اپنے دل کی آگ سے واقف تھے ہم کیا بتائیں کس لئے وحشی رہے ہم نہ...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہ تعلق نہ تم سے ٹوٹے گا ایک عالم گو ہم سے روٹهے گا چهوٹ جائے گا ساتھ دنیا کا یوں مقدر ہمارا پهوٹے گا
  10. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    سب غائب ۔
  11. ع

    اورنگزیب بادشاہ تھا یا ولی

    خیر مبارک ہو - شاعری کہاں سے کاپی کی ؟
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ''ہوئے تم دوست جس کے دُشمن اُس کا آسماں کیوں ہو'' سُنا رکها تها غالب کا کہا اے ترجماں کیوں ہو تری خاطر یوں رسوا بزمِ غیراں میں اے ہرجائی ترا ہی بے سہارا یہ بے چارہ بے زباں کیوں ہو مرے سینے میں دل بن کر دهڑکتے ہو مگر مجھ سے تم اِتنے دُور میرے رازداں اے مہرباں کیوں ہو کوئی تو آج ہم سے آئے آ کر...
  13. ع

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اب یہاں وہ شعر بے معنی تها -
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا بہت ہوا آ جاو -
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اب ہمیں صاحب کوئی سمجهائے کیا ہم بہل جائیں کسی بہلائے کیا گتهیاں تقدیر کی سلجهیں ہیں کب رات دن بیٹها کوئی سلجهائے کیا دشت و صحرا چهان مارے عشق میں اب قرار آئے بهی ہم کو آئے کیا لگ چکا دل گر کسی کافر سے تو دوسرا کافر یہاں پچهتائے کیا ہائے مجبوری نے مارا ورنہ موت آپ کی خاطر کوئی مر جائے کیا...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آ بهی جاؤ اب زمانے ہو گئے ہوتے ہوتے ہم دوانے ہو گئے ندرتیں ملتی ہیں کس بازار میں ڈهونڈئیے ہم تو پرانے ہو گئے کیا ہوا دل چل دیا ہے چهوڑ کر ہم کو رونے کے بہانے ہو گئے تم نہیں آئے ہمارے دشت کے اب تو موسم تک سہانے ہو گئے جاگتے ہم یوں رہے اس شہر میں لوگ سو سو کر دوانے ہو گئے پہلی بارش تهی ہمارے...
Top