کوئی دیوانہ مر چلا آخر
نام دُنیا میں کر چلا آخر
وقت جو بدنصیب پر آیا
جاتے جاتے گزر چلا آخر
تیر اُس نیمکش نگاہوں کا
میرے دل میں اتر چلا آخر
تُم سدھارو گیا کیا اِسے لوگو
یہ بگڑتا سدھر چلا آخر
بیٹھ ہنستے رہو جہاں والو
موت اپنی ہی مر چلا آخر
بھر نہ پائی ہماری جھولی کیا
غم کا پیمانہ بھر چلا آخر...