نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اک نئے امتحان میں ہُوں مَیں آج اپنے گمان میں ہُوں مَیں ڈھونڈتا پھر رہا ہُوں مَیں خُود کو کیونکہ تیرے نشان میں ہُوں مَیں ہر کسی در کا ہُوں میں ٹھکرایا ایک تیری امان میں ہُوں مَیں بھاگنا چاہتا ہُوں خُود سے دُور جان اپنی کی جان میں ہُوں مَیں خاک میری یہیں رکھو لوگو مر مٹا آسمان میں ہُوں مَیں...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    وقت اپنا بچا لیا ہوتا ہم نے رب ہی منا لِیا ہوتا مُجھ سے مُکھڑا جو یُوں چھپانا تھا کوئی تُجھ سا دِکھا لِیا ہوتا کتنا انمول ہُوں جو سمجھو تُم وَجد کھاؤ چُرا لِیا ہوتا غیر سمجھا مگر ہمیں تُم نے پہلے اپنا بنا لِیا ہوتا بھول جانا جو تجھ کو ممکن ہو ہم نے کب کا بھلا لِیا ہوتا بھیجتے ہو جو تُم...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مان لی ہار تُم نہیں آئے تھے جو اغیار تُم نہیں آئے ہم نے آخر کو ہو لِیا خاموش بَرسرِ دار تُم نہیں آئے کیا ہے نفرت ہمیں بتاؤ اور کیوں نہیں پیار تُم نہیں آئے اِک یقیں چاہئے تھا ہم کو وَر ہَیں گنہگار تُم نہیں آئے دُشمنی کی عظیم سے لیکن کہہ دِیا یار تُم نہیں آئے
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عاطف بھائی گانا سُنو میں کام پر چلا ۔ او مرے دل کے چین ۔ چین آئے مرے دل کو دعا کیجئے ۔
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    چِڑ جاتا ہُوں ۔ اس لئے شاید ۔
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تُم نہ آئے تو خُون رو دوں گا آج اپنا سُکون کھو دوں گا اے مرے یار سُن رہے ہو نا تُم نہ آئے تو خُون رو دوں گا
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جانِ جاناں چلے بھی آؤ اَب مت ہمیں اسطرح ستاؤ اَب ہم نہیں داد رس کے طالب آپ کیا ہے تنقید کر دِکھاؤ اَب دیکھ لو یار کے ستائے ہیں دشمنو تُم بھی مت ستاؤ اَب آ بھی جاؤ کہ جان باقی ہے آ بھی جاؤ کہ آ بھی جاؤ اَب رو لئے جب جہان کے آنسو آپ کہتے ہو مسکراؤ اَب تُم سے کس واسطے رہیں ناراض اے مری جان آ...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    رات دن کیسے گزارا یاد ہے حال کیا تُم کو ہمارا یاد ہے اب تری آغوش میں بیٹھا ہے جو یہ زمانے بھر کا مارا یاد ہے جب کبھی تُم نے نگاہیں پھیر لیں کسطرح تُم کو پکارا یاد ہے کیا کسی سے اپنے بارے ہم کہیں ایک بس چہرہ تمہارا یاد ہے کیوں نکل آئے خود اپنے آپ سے کب ہمیں کوئی ہمارا یاد ہے در بدر بھٹکا...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یا پھر جو آپ کو بہتر لگے ۔ مجھے نہیں معلوم ۔
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا یہ پہلی غزل ہے ۔ پہلے جو کہیں وہ پہلی تھیں ۔
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دشمنوں کو شرم آنی چاہئے اب ہمیں بھی زندگانی چاہئے جی سنا کیجے گا غم کی داستاں اور کہنے کو کہانی چاہئے اس نئی تہذیب میں چاہت کوئی کوئی حسرت سی پرانی چاہئے ہائے بوڑھوں کو لگی کیسی ہوس اب انہیں پھر سے جوانی چاہئے ہاتھ میں ہے دو جہاں کی چاندنی یار کی صورت بنانی چاہئے کیوں کسی قاصد کا رکھیں...
  12. ع

    شوقِ سفر زمان میں تھا کہیں‌

    مجھے تو لگتا ہے کہ ابھی مجھے بھی معلوم نہیں ۔ میں تو چلا معلوم کرنے ۔ آپ غزل نمبر دیکھئے !
  13. ع

    شوقِ سفر زمان میں تھا کہیں‌

    خدا کو معلوم نہیں بھائی خدا تو علم رکھتا ہے !!! معلوم تو ہمیں اور آپ کو ہونا چاہئے !
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    زندگی جھوم جانے والی ہے پھر تری یاد آنے والی ہے مُجھ سے رخصت جو چاہتے ہو تُم کیا مری جان جانے والی ہے ہر ادا آپ کی مرے محبوب میرے دل کو جلانے والی ہے ہر گھڑی آپ کا خفا ہونا ہر گھڑی آٖزمانے والی ہے میری اس بے بسی پہ اب آنسو ایک دُنیا بہانے والی ہے اپنی رفتار تیز کر لُوں میں موت نذدیک آنے...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آ گیا درد کو سوا کرنا حکمتِ شہر تُم دُعا کرنا کوئی دیکھے مری وفا کا رنگ اُس جفاکار کا جفا کرنا کسقدر شرم ہے اِن آنکھوں میں آئینہ دیکھنا حیا کرنا زلف میں اپنی قید کر ڈالا وائے محبوس کا رہا کرنا بھاگنا دُور اپنے سائے سے وہ مرا یار سے ملا کرنا دیکھئے التجائیں میری آپ ایسے مجبور کا گلا کرنا...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا وسیم اکرم سے تو لوگ پوچھ لیتے ہیں۔ کہ آپ تھکتے نہیں ؟ مجھے کوئی نہیں پوچھتا ۔
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا تخلص پر وہ ڈنڈی ڈالنی ابھی تک نہیں آئی ۔
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہجر کا درد سہہ کے دیکھا ہے ہم نے تنہا بھی رہ کے دیکھا ہے کوئی سمجھا نہ بات اس دل کی ساری دنیا سے کہہ کے دیکھا ہے کیا کسی نے ہمارے جیسا بھی آپ اپنے میں رہ کے دیکھا ہے اس اذیت کو جانتے ہیں کیا کہنے والوں نے کہہ کے دیکھا ہے آپ اپنی ہی آنکھ کا بن اشک اپنی آنکھوں سے بہہ کے دیکھا ہے حال اپنا...
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کُچھ نہ سمجھا نہ کوئی پہچانا زندہ رہنا تھا ہم کو مرجانا ہم گرفتار ہیں محبت کے کیا خبر کیا ہے اپنا ہرجانا سخت مشکل ہے اور کی سننا اک قیامت ہے اپنی سمجھانا چھیڑیو مت کہ مست ہے لوگو آج اُس نازنیں کا مستانا مر ہی جائے گا تیرے آنے تک اے مری جان تیرا دیوانا شرم آئے گی کیا رقیبو اب دل لگانا پھر...
  20. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    شرارتیں سوجھ رہیں تھیں بابا مگر کوئی ٹپک پڑا ۔
Top