کب تلک جسم و جاں جلائیں ہم
کب تلک آپ کو صدائیں ہم
گر نہیں لوٹنے کی فرصت آپ
ہم سے کہئے کہ لوٹ جائیں ہم
یاں تو یہ حال ہے کہ جانیں کیا
واں یہ مشہور ہے بتائیں ہم
ہے خبر کیا کہ سوچتے کیا ہیں
جانئے کیا کہ کیا چهپائیں ہم
اب تو یہ حال ہے تمہارے بن
جی نہ پائیں تو مر ہی جائیں ہم
آ بهی جاؤ کہ خون روتے...