نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہر مکاں لامکان سے آخر ہم گئے جسم و جان سے آخر آج مانگیں بھی ہم تو کیا مانگیں آپ سے مہربان سے آخر گرتے گرتے تمہاری نظروں سے گر گئے آسمان سے آخر لے لئے آہ کیا بیاں تُم نے ہم سے اس بے زبان سے آخر وہ نہ آئے نہ اُن کو آنا تھا ہم چلے اس جہان سے آخر کیا کریں دوستی بھی صاحب ہم آپ سی سخت جان سے آخر...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایک زندہ مثال جیسا ہے کیا بتائیں کہ حال کیسا ہے یہ کرم ان کا اور پر شاید ہم پہ کوئی وبال ایسا ہے اک گهڑی ہجر کی ہمیں اب تو ایک لمحہ بهی سال جیسا ہے جا ملیں ہم ہی کیوں نہ ان سے آج اپنے لب پر سوال کیسا ہے اک حقیقت دکهائی دیتی ہے روپ لیکن خیال جیسا ہے جن کو فرقت میں ہو گیا مرنا وہ نہ...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کب یہاں زندگی کے میلے ہیں آپ تنہا تو ہم اکیلے ہیں دیکھ رکھی ہیں ساری خوشیاں اور ہم نے دُنیا کے درد جھیلے ہیں یہ زمانہ کیا ہم سے کھیلے گا کھیل ایسے جہاں سے کھیلے ہیں شہر والوں سے کیا شکایت ہو ہم کسی دشت کے دھکیلے ہیں کیا کہیں ہم کہ محفلوں میں بھی ہم سے صاحب کئی اکیلے ہیں
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی سے جائیں کہ جاں سے جائیں ہم کسطرح آپ کو منائیں ہم اس منانے کے واسطے تیرے خود سے آخر نہ روٹھ جائیں ہم یاد آتا ہے رات بهر رونا جب کبهی دن کو مسکرائیں ہم کیا سنے غیر بهی ہمارا حال اور کیا یار کو سنائیں ہم اب یہ حالت ہے عشق میں اپنی آپ اپنے پہ رحم کهائیں ہم جانئے کیا کہ آ کے غیروں میں...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کب تلک جسم و جاں جلائیں ہم کب تلک آپ کو صدائیں ہم گر نہیں لوٹنے کی فرصت آپ ہم سے کہئے کہ لوٹ جائیں ہم یاں تو یہ حال ہے کہ جانیں کیا واں یہ مشہور ہے بتائیں ہم ہے خبر کیا کہ سوچتے کیا ہیں جانئے کیا کہ کیا چهپائیں ہم اب تو یہ حال ہے تمہارے بن جی نہ پائیں تو مر ہی جائیں ہم آ بهی جاؤ کہ خون روتے...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    نام غیروں کا جب لیا میں نے ذکر تیرا ہی تو کیا میں نے عمر بهر آہ اپنے دامن کو خود ہی پهاڑا کیا سیا میں نے میری وحشت کو جانتے ہو کیا جی سکو جس طرح جیا میں نے تم جو کہتے ہو اب نہ آؤ گے جرم ایسا بهی کیا کیا میں نے واہ مجھ سے بهی زیادہ ضدی ہو نام تیرا نہیں لیا میں نے ہاں دهکیلا گیا ہوں...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا آپ ایسے دکهتے ہوں گے :ROFLMAO...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آپ صاحب جناب میرے ساتھ یہ سوال و جواب میرے ساتھ تاکنا دور سے نگاہوں کا اور ایسا حجاب میرے ساتھ یہ زمیں ہے عظیم فاتح کی کیجے بنجر جناب میرے ساتھ بد حسابی پہ میری ہی آخر آپ رکها حساب میرے ساتھ ڈگمگاتے ہیں پیر میخانہ رات پی لی شراب میرے ساتھ اک تو کم بخت ہے جہاں دشمن اس پہ حب حباب میرے ساتھ...
  9. ع

    میری ایک تازہ غزل ۔تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے

    بہت خوب عاطف بهائی ! کہتے ہو کہ دنیا رہے امید پہ قائم - یہ "یہ" پہلے بهی کهٹکا تها اور اب بهی کهٹک رہا ہے ! کیا کروں یہ کهٹکا نہیں جاتا - بهٹکا تو جا چکا -
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا باقی تو آپ دیکه لیجئے گا - مگر مجهے یہ شعر پسند آیا ابهی زندہ کیا ابهی مارا اتنی جلدی بهی کیا بلانے کی - کمال ہے جلدی میں تو میں بهی ہوں - اور شکوہ ان سے - اب یہ مت پوچهئے گا کن سے -
  11. ع

    کون تھا جو مجھے بددعا دے گیا - تسنیم صدیقی

    چلتا ہوں بهائی ! ورنہ پهر کوئی الٹی بات کر دوں گا- اور آپ سیدهی کرتے پهریں گے -
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہے خبر گرم ان کے آنے کی تلخیاں بڑھ گئیں زمانے کی کوئی دیکهے تو ان کی یاد آنا اس پہ حالت غریب خانے کی کب سلجهتی ہے ڈور الجهائی آپ سلجهوں سے اس دوانے کی خود پہ ہی طنز کر چلا ہوں میں کیوں کہ آخر سنوں زمانے کی ابهی زندہ کیا ابهی مارا اتنی جلدی بهی کیا بلانے کی لاش اپنی کو دیکهتا ہوں میں خود میں...
  13. ع

    بهائی میں نے کب کہا کہ آپ کو عزت بخشنے آیا ہوں - آپ تو جهگڑتے ہو یار - جیسے آپ کی مرضی لکه چکا -...

    بهائی میں نے کب کہا کہ آپ کو عزت بخشنے آیا ہوں - آپ تو جهگڑتے ہو یار - جیسے آپ کی مرضی لکه چکا - دعائیں -
  14. ع

    تم ہی اپنے خدا سے ڈر جاتے - ہم تو دیوانے تهے عقیدت میں ! احمد بهائی اسے ایسا کر دینے سے آپ کی...

    تم ہی اپنے خدا سے ڈر جاتے - ہم تو دیوانے تهے عقیدت میں ! احمد بهائی اسے ایسا کر دینے سے آپ کی بهی عزت رہ جائے اور دوسروں کی عزت کا بهی کچه پاس رہے - آگے آپ کی مرضی جناب جیسا آپ مناسب سمجهیں !
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دوست بن کر رقیب آتے ہیں سوچتا ہوں حبیب آتے ہیں مر چلا جب کہ اس ترے غم میں دیکھ لو اب طبیب آتے ہیں جن سے میں دور ہو چلا تها وہ کیوں کہ میرے قریب آتے ہیں کیا بتاؤں عجائبوں میں بهی کچھ مناظر عجیب آتے ہیں دیکهئے اب کے دشمنوں میں ہوں تهام کر وہ صلیب آتے ہیں تم مقدر کو پیٹتے ہو یار ہم سے ملنے...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا آخرش تهک ہار کے ہے - شاید اسی لئے اضافی لگے -
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایسی گمگشتگی عطا کیجئے آج اپنا ہمیں پتا دیجئے جانے والے ہیں کوئے یاراں کو رہنماؤ چلو دعا کیجئے کب تلک زہر ہم پئیں کچھ تو اب دوا زہر میں ملا دیجئے یہ تغافل یہ دوریاں ہم سے کس لئے آخرش بتا دیجئے ہم کہیں اور وہ کہیں اک دن صاحب اپنی بهی کچھ سنا کیجئے
  18. ع

    کون تھا جو مجھے بددعا دے گیا - تسنیم صدیقی

    مرغی انڈے دیتی ہے ! مگر اس کے معدے میں ، تیزابیت نہیں ہوتی ! سیدهی بات ہے ، شاید -
Top