نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آپ کے بِن جِیا نہیں جاتا لاکھ دیکھا کِیا نہیں جاتا جس طرح آپ نے وفا کی ہے یُوں تو دھوکا دِیا نہیں جاتا چاک دامن کے سی لئے ہم نے زخم دل کا سِیا نہیں جاتا سو طرح نام آپ کا لیں ہم کیا کہیں کیوں لیا نہیں جاتا سن تو رکھا ہو زندگی کا زہر یُوں اکیلے پیا نہیں جاتا سب کیا جا چکا مگر ہم سے آپ کے بن...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایک عالم میں کھو گیا ہُوں مَیں جانے یہ کس کا ہو گیا ہُوں مَیں مُجھ سے پوچھو کہ نیند ہے کیا چیز ایسا جاگا کہ سو گیا ہُوں مَیں کیوں بہاتے ہو اشک میت پر جتنا رونا تھا رو گیا ہُوں مَیں زخم دل کے تو ساتھ جائیں گے داغ دامن کے دھو گیا ہُوں مَیں تُم نہ آئے نہ تُم نے آنا تھا یہ چلا میں کہ لو گیا ہُوں...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایک اُن کو بھی جام دے ساقی کوئی تیرا بھی نام لے ساقی رہنے دے ہوش کُچھ تو باقی آج ہاں مگر ہوش کام کے ساقی مست ہے دیکھ ساری دُنیا اب اب کہاں بادہ جام، نے ساقی تُم ہی مدہوش کر چلے ہو اور تُم ہی آؤ گے تھامنے ساقی کر دیا تیرا میکدہ آباد ایک تیرے ہی نام نے ساقی
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اللہ خوش رکهے -
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا مری حالت سدهاری جائے گی آپ سے اب یہ خماری جائے گی دیکهئے ہم بے سہاروں کی بهلا کس طرف اب کے سواری جائے گی مر بهی جائیں گے تمہارے ہجر میں عمر بهی اپنی گزاری جائے گی رات دن رو رو کے اپنے بخت پر اپنی ہی قسمت سنواری جائے گی یہ زباں جو آپ کے منہ میں نہیں اس زباں سے اب نکهاری جائے گی غنچہ غنچہ...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل اے مرے مہرباں کہاں ہو تم سب سے کہتا ہوں رازداں ہو تم میں کب اپنا نشان ٹهہرا اور میری ہستی کا اک نشاں ہو تم کیا محبت کہ تم سے کیسا بیر میں زمیں ہوں تو آسماں ہو تم اب تمہارا پتا بهی پوچهوں کیا اور بتاوں کہاں کہاں ہو تم میری اس روح کی تمنا اور میری اس جان کی اماں ہو تم دیکهتا ہوں تمہیں کو...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہ بهی بابا - زندگی ڈهونڈئیے کہاں صاحب آپ دیکهیں تو اپنی جاں صاحب ہر کوئی اپنے آپ میں ہے مست ہم نے دیکها یہاں وہاں صاحب کیا کہیں تنگ آ چکے تم سے روز کا یہ ترا بیاں صاحب میں جو رویا تو آج رو دے گا ساتھ میرے یہ آسماں صاحب اپنی پہچان بهول بیٹها ہوں ڈهونڈتا ہوں ترا نشاں صاحب اب کہاں دل میں...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا غزل جان کر ارسال کرنے جا رہا ہوں اگر کوئی غلطی ہوئی تو نشاندہی فرما دیجئے گا - ایک بار پهر سے کوشش کر لوں گا - جاں سے جانا کہ جاں سے جانا ہے کیا ہمیں آسماں سے جانا ہے چل دئیے ہیں تمہاری جانب ہم اب ہمیں اس جہاں سے جانا ہے دیکهتا ہوں کہ تم کہاں ہو اور آج اپنا کہاں سے جانا ہے ہم جو بولے...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دیکهئے ہم گلہ نہیں کرتے ہاں مگر یوں کیا نہیں کرتے ملتے رہتے ہیں آپ غیروں سے کیوں کہ ہم سے ملا نہیں کرتے یہ ہماری جو زندگی ہیں آپ ہم سے مر کر مرا نہیں کرتے آپ تو جانتے ہیں سچائی ظلم ایسا خدا نہیں کرتے دوست دشمن تو بن ہیں جاتے لیک دوست دشمن ہوا نہیں کرتے اچها یہ بات ہے تو جائیں اب ہم بهی کوئی...
  10. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    ایک مصرع جو دل کو چهو جائے مدتوں تک نہ مشک بو جائے ایک مصرع جو دل کو چهو جائے جس کی فریاد چار سو جائے ایک مصرع جو دل کو چهو جائے تب ہی ممکن ہو دل سے تو جائے ایک مصرع جو دل کو چهو جائے اور محفل سے ہائے ہو جائے ایک مصرع جو دل کو چهو جائے ایک مصرع جو کو بہ کو جائے
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا چاول بنائے تهے کل رات - مگر میرے پاس چمچے چمچیاں نہیں ہیں -
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل ہم سے کیا مشورہ لیا جائے عشق آسان ہے کیا جائے کب تلک بیٹھ اپنے زخموں کو نوک خنجر سے یوں سیا جائے کیا نہیں جانتے ہیں جینا ہم جی نہ پائیں اگر جیا جائے ہے کوئی دل میں آپ کے بهی درد آئیں ہم کو دکها لیا جائے خود ہی اپنا علاج ٹهہرے ہم سب کو جا کر بتا دیا جائے کرتے رہتے ہیں یاد ہم ان کو جتنا...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا سب کو ٹیگ کرنا ہو تو ؟
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل بے خودی میں ہیں تیرے دیوانے کوئی سمجهے نہ آج پہچانے مست رہتے ہیں تیری مستی میں کیا کریں اور تیرے مستانے جل بجهے اپنی ہی لگی سے آہ شمع افروز تیرے پروانے وہ پلاتے ہیں جام نظروں کے بند کردو تمام میخانے کیا خبر آج مر ہی جائیں ہم کب تلک جی سکیں گے مرجانے درد حد سے گزر چکا لیکن بهرنے والے...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل سوچتا ہوں کہ چپ رہوں کیونکر ظلم دنیا کے میں سہوں کیونکر کہتے پهرتے ہیں آپ غیروں سے میں کچھ اپنوں سے بهی کہوں کیونکر ایسی دنیا میں آپ ہی کہئے رہنا چاہوں بهی گر رہوں کیونکر خشک دریا ہوں اپنی آنکهوں کا تر کسی چشم سے بہوں کیونکر میرے ہونے کا یہ تقاضا ہے نہ تها میں کیوں کہ اب جو ہوں...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا آ جاؤ ۔ ورنہ ر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Top