نتائج تلاش

  1. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ محفلین کے نام تلاش کریں، یا غائب کریں

    شکر ہے یہ سوال مری میں نہیں پوچھا گیا۔
  2. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ آئیوڈین کی کمی!

    ہمارے مشاہدے نے یہ بتایا ہے کہ 'زیادہ' بڑے لوگوں کا یہ ہی وطیرہ ہوا کرتاہے۔ :heehee:اپنے نبیل بھائی کی مثال ہی لے لیجیے۔ :ROFLMAO: اس لیے ہم بھی اپنا مستقبل روشن کرنے کے چکر میں ہیں۔ :daydreaming:
  3. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ محفلین کے نام تلاش کریں، یا غائب کریں

    ماہی احمد بہنا عباد اللہ بھائی
  4. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ محفل فورم کی تیرہویں سالگرہ اور ایک اہم سنگ میل کی جانب پیش قدمی

    وہ پوچھنا یہ تھا کہ اب یہ رہی ہوئی کسر کتنے مراسلات تک محدود ہوگئی ہے؟ :heehee:
  5. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ محفلین کے نام تلاش کریں، یا غائب کریں

    سوال: یہ امارات کس طرف ہیں اور وہاں عبادت کی غرض سے منہ کس طرف کرتے ہیں؟
  6. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ کون ہے شاعر؟

    فرض ہے تیری محبت میں امر ہو جانا اور سنت ترا سامانِ نظر ہو جانا اپنی قدرت کا تماشا نہ دکھاؤں تجھ کو؟ یاد رکھ کر بھی میں اب بھول نہ جاؤں تجھ کو؟ ہاں نظر آج ترے رخ پہ ہی مرکوز رہی لیک دل دوز رہی اور نگہ سوز رہی
  7. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ نثر نگار محفلین کو اُن کی نثر سے پہچانیں!

    میں جو آدم کا سب سے نالائق بیٹا ۔۔۔ ہاں۔۔۔ میں آوارہ فکر، صدیوں کا بھوکا پیاسا، جس نے دل کی امنگوں کی عمر کا تمام حسن اک تلاش کی نذر کیا ہے، جب جب بے خود کر دینے والی کسی چاندنی رات کے سحر کا شکار ہوجاتا ہوں تو مجھے اک نشہ سا چڑھ جاتا ہے، مصنوعی سا، عارضی سا۔ نشہ اترتا ہے تو ۔۔۔ مجھے پھر سے...
  8. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ نثر نگار محفلین کو اُن کی نثر سے پہچانیں!

    ابھی تو ہمیں آپ کی پیش کی ہوئی تھیوری کی بھی پوری طرح سمجھ نہیں آئی تھی کہ آپ نے لاء بھی دے دیا۔ :)
  9. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ نثر نگار محفلین کو اُن کی نثر سے پہچانیں!

    مجھے بھی بڑے عرصے بعد یہ آج یاد آئی ہے۔ سالوں پرانی نثر۔ :)
  10. مریم افتخار

    تیرہویں سالگرہ نثر نگار محفلین کو اُن کی نثر سے پہچانیں!

    دماغ جس وقت برہنہ مناظر کی عکس بندی میں مصروف ہوتا، دِل اس وقت سجدے میں پڑا ہوتا۔ اگر کبھی دِل مچل اُٹھتا تو پلکوں کی چلمن گِر جاتی اور دِل کے رنگ میں بھنگ ڈالے دیتی۔۔۔۔۔۔ جو کبھی دیدہء شوق وا ہوتی تو قدم اُس اور چلنے سے انکاری ہو جاتے اور اگر کبھی قدم منزلِ مقصود پر پہنچاتے تو دِل اُچاٹ ہو چُکا...
Top