جذبے ہی راہِ عشق میں دیوار بن گئے
بھیجے تھے ہم نے پھول مگر خار بن گئے
کر کے جفا بھی لوگ یہاں معتبر ہوئے
ہم نے جو کی وفا تو گنہگار بن گئے
اپنے تو جسم پر بھی ہمیں حق نہیں مگر
کیسے وہ اپنی روح کے حقدار بن گئے
بیچارگی ہو اس سے بھی بڑھ کر کہ آج ہم
چارہ گروں کے ہاتھ سے لاچار بن گئے
کروٹ ہمارے بخت...