فہد! یہاں بھی اذان ہی دی جاتی ہے۔ پتا نہیں ڈھول والی بات کیوں میرے ذہن میں رہ گئی؟ شاید ہمارے گاؤں میں ایسا ہوتا تھا ہمارے بچپن میں۔۔۔اب تو گاؤں گئے بھی مدت ہی ہوگئی! :)
ضبط کیے بیٹھی تھی مدتوں سے مگر آج کہہ ہی دوں کہ جب بھی اس لڑی میں مراسلہ لکھنا ہوتا ہے ہمیں ساری حروف تہجی ایک سے زیادہ بار پڑھنی پڑتی ہے کہ الٹی حروف تہجی تو ہمیں یاد ہی نہیں. کسی اور کے ساتھ بھی یوں ہوتا ہے؟ :)