تو مجھ کو کیا ستائے گا زمانے
گزر بھی تُو ہی جائے گا زمانے
مری آواز شب بھر گونجتی ہے
مجھے کیا چپ کرائے گا زمانے
بنا ہوں اُس کے ہاتھوں کا میں ظالم
تُو مجھ کو کیا مٹائے گا زمانے
میں تیرے دل جگر کو نوچ کھا لوں
مجھے آنکھیں دِکھائے گا زمانے
ہوا ہے عشق مجھ کو، عشق سن لے
تُو میرے ناز اٹھائے گا زمانے...