آپ کو اپنا بنا کر جائیں گے
ہم زمانا سر اُٹھا کر جائیں گے
روک سکتا ہے کوئی تو روک لے
آپ کی گلیاں سجا کر جائیں گے
ہم نہیں ہٹتے کبھی پیچھے کہ ہم
آگے آگے کی سنا کر جائیں گے
کیوں کسی سے چھپ کے بیٹھیں آپ میں
اپنی آنکھیں بھی دِکھا کر جائیں گے
بات کو پلٹا دِیا سب رو دئے
بات کر سیدھی ہنسا کر جائیں...