عشق ہے یا کوئی بلا سی ہے
مُجھ سے ہستی مری خفا سی ہے
کیا ہوا ہے مجھے خدا جانے
دل پہ چھائی ہوئی اداسی ہے
میں نہیں کر رہا کوئی شکوہ
مُجھ سے دنیا مگر خفا سی ہے
زندگی کیا کہ میری نظروں میں
ایک لمحے کی خود شناسی ہے
جانے کیا رہ گئی ہے خواہش اب
لب پہ میرے جو اک دعا سی ہے
چاہتا ہوں تجھے اے بت کیونکہ...