دل گیا ہے عظیم کا جب سے
میں نے دیکھا بجھا بجھا تب سے
مجھ سے ہی لوگ کیوں خفا ہیں یار
میں بھی کیا روٹھ جاؤں گا سب سے
کیا بتاؤں کہ خون روتا ہوں
اے شب انتظار میں کب سے
کن بتوں کی میں آرزو رکھوں
ہے مجھے واسطہ مرے رب سے
مجھ سے کیا کیا نہ کہہ گئے ہو تم
میں نہیں بولتا ہوں تم سب سے
رکھ دئے خوب کے...