سہراب کی داستان نظم کی چنانچہ خود میرے پاس ایک نظم موجود ہے جس کے آگے عنصری کے اشعار کی کچھ حقیقت نہیں، یہ کہکر نظم حوالہ کی، سرنامہ تھا،
کنون خورد باید مئے خوشگوار کہ می بوئے مشک آرد از جوئبار
ہوا پُرخروش و زمین پرزجوش خنک آنکہ دل شاد و اروبہ نوش
ہمہ بوستان زیر برگ گل است...