کیا کہنے فیصل ،
زبردست اشعار اور بہت عمدہ ذوق پایا ہے۔ بھائی آتے رہا کرو تم تو اب غائب ہی ہو گئے ہو ، چلو غالب کی محفل سجی ہے ، ایک دو شعر لکھتے جاؤ اور محظوظ کرتے جاؤ۔
شکر ہے خدا کا کہ شاباش مل گئی یعنی جس کام کے لیے محنت کر رہا تھا وہ وصول ہو گئی اور جویریہ آپ نے آج فورم کی سب سے اہم اور روح رواں شخصیت سے بات چیت بھی کر لی یعنی نبیل سے ۔
اصل مقصد یہ ہے کہ ایک ایسا اردو ایڈیٹر بنایا جائے جس میں سب بہت آسانی محسوس کریں لکھنے میں اور اس میں...
جویریہ میں تو مسلسل داد دے رہا ہوں اور حیران ہوں کہ غالب کی ایسی حافظہ اور دلدادی اب تک کہاں تھی۔ آج اگر چچا غالب زندہ ہوتے تو یقینا آپ پر انہیں فخر ہوتا اور شاید ان کا وہ کلام جو جلنے کی وجہ سے ضائع ہو گیا ، ضائع نہ ہوتا۔ :)
اب غالب کے اشعار ہوں تو داد دینا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف...
غالب کے اشعار تو ایسے ہیں کہ داد دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی بھی شعر ایسا نہیں جو اچھا نہ ہو، معیاری نہ ہو اور خوبصورت نہ ہو۔ میں تو سمجھتا ہوں کہ غالب کا نام آجائے تو پھر سوچنے کی ضرورت نہیں ، یقین کر لینا چاہیے کہ شعر اچھا ہی ہوگا۔
شمشاد کا جواب آپ نے دیکھ لیا اب یہ بھی پوچھ لیں ان سے کہ...
شگفتہ ویسے میں اور رضوان غیر اعلانیہ طور پر ترغیب و تحریک ٹیم کے ممبر ہیں اور گاہے بگاہے یہ کام کرتے رہتے ہیں ، اب سوچ رہا ہوں باقاعدہ یہ ٹیم بن جانی چاہیے۔ :lol:
جواب
وہاب یار کمال کر دیا ہے تم نے اور جی بہت خوش کیا ہے ۔ اب اگلی کتاب شروع کرنے سے پہلے بتا دینا کیونکہ جس طوفانی رفتار سے تم لکھتے ہو اس میں سنبھلتے سنبھلتے تم کتاب پھڑکا دیتے ہو :lol:
ایک دفعہ پھر بہت بہت مبارک ہو
قیصرانی کمال کر دیا یار تم نے۔
میں کب سے لگا تھا مگر امید شرمندہ ہو کر نہیں دے رہی تھیں تم نے آتے ہی کردیا ، کیا کہنے :lol:
اچھا امید اب مذاق ہی سمجھنا اسے مگر لکھتی باقاعدگی سے رہنا
کیا کہنے جویریہ ، بہت ہی عمدہ شعر سے جواب دیا ہے۔
ہاں جی شمشاد بھائی اب آپ بھی ایک عدد دندان شکن شعر کے ساتھ تشریف لائیں۔ اتنی دیر تک غالب کا ایک شعر عرض ہے
دل سے تیری نگاہ جگر تک اتر گئی
دونوں کو اک ادا میں رضامند کرگئی
جویریہ آپ نے ایڈیٹر چلا کر دیکھ لیا کیا؟
لائبریری میں جا کر...
اگر تم تنہا ہو اور وقت کے دل شکن لمحات تمہارے سینے کے محسوسات کو پامال کر رہے ہیں تو کیا ہوا۔ تم اس دنیا میں اکیلے ہی آئے تھے۔ اکیلے ہی جاؤگے ۔ جب قدرت نے تمہیں اکیلا ہی خلق کیا ہے تو پھر تنہائی سے کیوں گھبراتے ہو۔
(خلیل جبران)