نتائج تلاش

  1. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    'شعرالعجم' کے مطالعے کے دوران مجھے یہی نقص محسوس ہوا کہ یہ بہت زیادہ ایران محور ہے۔ ہندی فارسی گو شعراء کا ذکر تو ایک طرف، مصنف نے غزنوی دور کے بعد کے کسی ایک بھی ماوراءالنہری اور افغانستانی شاعر کا ذکر نہیں کیا، حالانکہ وہاں کے شعراء بھی ایرانیوں کی طرح خود 'اہلِ زبان' تھے۔ بلکہ سمرقند اور...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پری‌رُخی به شَکَرخنده قتلِ مردم کرد چو گفتمش که مرا هم بکُش تبسم کرد (نامعلوم) شعر کا ترجمہ یہ ہے کہ "ایک پری رو نے خندۂ شیریں سے ہزاروں آدمیوں کو قتل کر دیا، میں نے کہا کہ مجھ کو بھی، یہ سن کر مسکرا دیا"، اس مضمون کو کس لطافت سے ادا کیا ہے، عاشق کے قتل کی درخواست پر مسکرا دینا، متعدد پہلو پیدا...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر ضعیفان ظلم کردن، ظلم بر خود کردن است شعله هم بی‌بال و پر شد تا خس و خاشاک سوخت (صائب تبریزی) ضعیفوں پر ظلم کرنا خود پر ظلم کرنا ہے؛ شعلے نے جیسے ہی خس و خاشاک کو جلایا، وہ خود بھی بے بال و پر (یعنی ختم) ہو گیا۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کمر مبند به آزارِ هیچ کس صائب که زخمِ تیغِ مکافات بر کمر نخوری (صائب تبریزی) اے صائب! کسی بھی شخص کے آزار پر کمر مت باندھو تاکہ کمر پر تیغِ مکافات کا زخم نہ کھاؤ۔
  5. حسان خان

    ابن انشا حافظ اور سعدی کے مقبروں کی زیارت - ابنِ انشا

    "۔۔۔وہ اصرار کر رہے تھے کہ پہلے تختِ جمشید جاؤ۔ شہر میں کیا دھرا ہے۔ اِدھر اپنا دل تھا کہ حافظ اور سعدی میں لٹکا تھا لہٰذا ہم نے ٹیکسی لی اور سیدھے مزارِ حافظ کا راستہ لیا کہ وہی پہلے پڑتا تھا۔ حافظ کے احاطے میں دیکھا کہ جا بجا لوگوں کی ٹولیاں بیٹھی ہیں۔ اور ایک کونے میں کوئی شخص ٹیپ ریکارڈر لیے...
  6. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    آج ایک ایرانی اخبار سے معلوم ہوا کہ وہاں 'اسپائڈرمین' کے لیے 'مردِ عنکبوتی' رائج ہے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ظالم به مرگ سیر نگردد ز خونِ خلق در خواب کارِ تشنه‌لبان آب خوردن است (صائب تبریزی) ظالم موت کے بعد (بھی) خونِ خلق سے سیر نہیں ہوتا؛ خواب میں تشنہ لبوں کا کام آب پینا ہوتا ہے۔
  8. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    فارسی اور اردو میں مستعمل ترکیب 'خاکم بدہن' میں بھی 'پرشِ ضمیر' کے قاعدے کو بروئے کار لایا گیا ہے۔ جرأت آموز مری تابِ سخن ہے مجھ کو شکوہ اللہ سے خاکم بدہن ہے مجھ کو (علامہ اقبال) خاکم به دهن = خاک به دهنم
  9. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    فارسی شاعری میں ضرورتِ شعری کے تحت ضمائرِ متصل کو اپنی اصل جگہ سے اِدھر اُدھر بھی کیا جا سکتا ہے۔ اِس چیز کو فارسی میں 'پرِشِ ضمیر'، 'رقصِ ضمیر' یا 'جابه‌جاییِ ضمیرِ متصل' کہتے ہیں۔ اِس کا استعمال کہنہ فارسی شاعری میں زیادہ ہوا کرتا تھا۔ مثلاً شیدا فتح پوری کے مذکورۂ بالا قطعے کے مصرعِ ثالث میں...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دلِ آسوده ز گنجینهٔ شاهان مطلب این گهر در صدفِ سینهٔ درویشان است (صائب تبریزی) دلِ آسودہ کی شاہوں کے خزانے میں جستجو مت کرو؛ یہ گوہر تو درویشوں کے سینے کے صدف میں ہے۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به کویش رفتم و در پای من خاری شکست آنجا بحمداﷲ که شد تقریبی از بهرِ نشست آنجا (میرزا محمد رضی دانش مشهدی) میں اُس کے کوچے میں گیا اور وہاں میرے پاؤں میں ایک خار ٹوٹ گیا؛ الحمدللہ کہ وہاں بیٹھنے کے لیے ایک بہانہ ہو گیا۔
  12. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "۔۔۔جس قوم میں جس قسم کی قابلیت تھی، اسلام نے اس کو اور چمکایا، ترک شجاع تھے شجاع تر ہو گئے، ایرانی ہمیشہ سے تہذیب، معاشرت اور علوم و فنون میں ممتاز تھے اسلام نے ان کو ممتاز تر کر دیا، بوعلی سینا، غزالی، رازی، طوسی، امام بخاری، مسلم، سیبویہ، جوہری، سب ایران ہی کی خاک سے اُٹھے تھے، آج تمام اسلامی...
  13. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "فلسفہ اور تصوف جس قدر فارسی میں ہے عربی میں نہیں، مولانا روم، فریدالدین عطار، سنائی، سحابی، عراقی، اوحدی، ان کے مقابلے میں عرب کا کون شاعر پیش کیا جا سکتا ہے، ہم ابن الفارض اور شیخ محی الدین اکبر سے ناواقف نہیں، لیکن ان کی شاعری کو اُن بزرگوں سے کیا نسبت۔" (شبلی نعمانی، شعرالعجم، جلدِ چہارم)
  14. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "لطافتِ خیال: ایران کا تمدن اور تنعم نہایت قدیم زمانے کا ہے، اس لیے ہزاروں برس کی مستقل ناز و نعمت کی وجہ سے ہر قسم کے خیالات نہایت نازک اور لطیف ہو گئے تھے، اور چونکہ زبان بھی منجھتے منجھتے نہایت صاف اور لطیف ہو گئی تھی اس لیے اسی لطافت سے وہ خیالات ادا بھی ہو سکتے تھے، عربی بلکہ شاید کسی اور...
  15. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "ایران ہزاروں برس سے آباد اور متمدن چلا آتا ہے، اور جس طرح اٹلی کو مصوری سے، رومن کو حکومت سے، یہود کو مذہب سے، مصر کو صنعت سے خاص مناسبت تھی، ایران نفاست پسندی، تکلف، اور نزاکت میں ضرب المثل تھا، شان و شوکت کے اظہار کے لیے آج تک کلاہِ کیانی، تاجِ خسروی، مسندِ جم، درفشِ کاویانی سے زیادہ پُرشان...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    طالب آملی کی ہجو: شب و روز مخدومنا طالبا پیِ جیفهٔ دنیوی در تگ است مگر قولِ پیغمبرش یاد نیست که دنیاست مردار و طالب سگ است (شیدا فتح‌پوری) ہمارا آقا طالب شب و روز دنیا کے لاشے کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے؛ مگر کیا اُسے پیغمبر کا قول یاد نہیں ہے کہ دنیا مردار ہے اور 'طالب' سگ ہے؟
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تاک را سیراب کن ای ابرِ نیسان در بهار قطره تا مَی می‌تواند شد چرا گوهر شود (میرزا محمد رضی دانش مشهدی) "تاک انگور کی بیل کو کہتے ہیں، ابرِ نیساں کی نسبت خیال ہے کہ اس کے قطرے سیپ میں گرتے ہیں تو موتی بن جاتے ہیں، شاعر، ابرِ نیساں سے مخاطب ہو کر کہتا ہے کہ تو انگور کی بیل کو سیراب رکھ، کیونکہ جب...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تصحیح: برگرداندن یعنی پلٹانا، لوٹانا، واپس کرنا
  19. حسان خان

    وہ اردو اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    رنگِ شوکت سے شفق گوں ہے مئے فکرِ منیر لکھنؤ میخانۂ ایجادِ مضموں ہو گیا (منیر شِکوہ آبادی) × شوکت بخارائی
  20. حسان خان

    اصفہان کا 'میدانِ نقشِ جہان'

    جی، پڑھا ہے۔
Top