مفتی صاحب کے کزن کے دو بیٹے تھے۔ ان کی فیملی سال دو سال بعد پاکستان آتی تھی لہٰذا ہماری اچھی خاصی علیک سلیک تھی۔ ایک شام عصر کے بعد چھوٹا بیٹا گھر آیا اور چھوٹتے ہی کہا :
’’چلو، یہاں کے سب سے بڑے مندر کی سیر کرتے ہیں۔‘‘
پہلے ہم گھر سے نکلے پھر قصبہ سے نکلے اور سامنے روڈ کراس کرکے چار دیواری...