نتائج تلاش

  1. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    باجَناق/باجَناغ/باجَه ایرانی فارسی میں زوجہ کی خواہر کے شوہر کو 'باجَناق/باجَناغ' کہتے ہیں۔ یہ ایک ترکی الاصل لفظ ہے۔ 'باجناق' املاء ہی زیادہ استعمال ہوتا ہے، لیکن چونکہ ایرانی فارسی میں 'ق' اور 'غ' ہم آواز ہیں، لہٰذا بعضے اوقات 'باجناغ' بھی نظر آتا ہے۔ ماوراءالنہری فارسی میں اِس کی بجائے 'باجه'...
  2. حسان خان

    فارسی زبان و ثقافت و تمدن زندہ باد!

    فارسی زبان و ثقافت و تمدن زندہ باد!
  3. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر اریب آغا، شاہنامۂ فردوسی کی مندرجۂ ذیل ابیات کا مفہوم بیان کیجیے: "به مادر چنین گفت سُهرابِ گُرد که اکنون ببینی ز من دست‌بُرد یکی اسپ باید مرا گام‌زن سُمِ او ز پولادِ خاراشکن چو پیلان به زور و چو مُرغان به پر چو ماهی به دریا، چو آهو به برّ که برگیرد این گُرز و کوپالِ من همین پهلوانی بر و...
  4. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر محمد ریحان قریشی، فیض کاشانی کے مندرجۂ ذیل شعر کا ترجمہ کیجیے: ای در هوای وصلِ تو گُسترده جان‌ها بال‌ها تو در دلِ ما بوده‌ای، در جستجو ما سال‌ها
  5. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ترجمہ تقریباً درست ہے۔ غلطی یہ ہے کہ شکار اور تیندوے کی ترتیب معکوس ہو گئی ہے۔ درست ترجمہ یہ ہو گا: 'جس طرح تیندوا شکار کو گرفت میں لیتا ہے'۔ 'سپاہ' کو جمع کی بجائے مفرد ہونا چاہیے۔ مصرعِ اول کا یہ ترجمہ کرنا بھی ممکن ہے: 'رستم سپاہِ توران کے ساتھ جنگ کے لیے روانہ ہوا'۔۔۔ کیونکہ 'شدن' کا ایک...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تصحیح: ۔۔۔مجھے کیا فائدہ اگر وہ آئینہ گری جانتا ہے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گهی کم گه زیاد از عشق شد مه ز عشق افروخت رخ خورشیدِ وهّاج (فیض کاشانی) قمر عشق کے باعث گاہ کم گاہ زیادہ ہوا؛ خورشیدِ درخشاں نے عشق کے باعث رُخ روشن کیا۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خدا از عشق کرد آغازِ عالَم نبی از عشق جُست انجامِ معراج (فیض کاشانی) خدا نے عشق سے دنیا کا آغاز کیا؛ (اور) نبی نے عشق سے معراج کا انجام پایا۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سکون از عشق دارد کوه و صحرا خروش از عشق دارد بحرِ موّاج (فیض کاشانی) کوہ و صحرا میں سکون، اور بحرِ موّاج میں خروش عشق ہی کے باعث ہے۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز نورِ عشق دارد روشنی روز سیه از دُودِ عشق است این شبِ داج (فیض کاشانی) روز میں روشنی عشق کے نور سے ہے؛ (جبکہ) یہ شبِ تاریک عشق کے دُود سے سیاہ ہے۔ × دُود = دھواں
  11. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اِس ترجمے میں مندرجۂ ذیل نقائص ہیں: یہاں 'خوبوں کا پادشاہ' مُخاطَب ہے، جس کے سامنے شاعر غمِ تنہائی کے باعث فریاد کر رہا ہے۔ میری نظر میں یہاں 'پادشۂ خوباں' کی جانب سے 'ظلم' کا مفہوم موجود نہیں ہے۔ 'به جان آمدن' ایک عبارت ہے جس کا مفہوم 'عاجز و ملول ہونا'، 'تنگ آنا'، 'خستہ ہونا'، 'درماندہ ہونا'...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دلِ بی‌بهره از مِهرت حقیقت را کجا یابد؟ حق از آیینهٔ رویت تجلی کرد بر دل‌ها (فیض کاشانی) تمہاری محبت سے بے بہرہ دل حقیقت کو کہاں پائے گا؟۔۔۔ حق نے تمہارے چہرے کے آئینے سے دلوں پر تجلی کی ہے۔
  13. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر محمد ریحان قریشی، حافظ شیرازی کے اِس شعر کا ترجمہ کیجیے: ای پادشهٔ خوبان داد از غمِ تنهایی دل بی تو به جان آمد وقت است که بازآیی
  14. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر اریب آغا، شاہنامہ کی اِس بیت کا مفہوم بیان کیجیے: تَهَمتَن به تُوران‌سپه شد به جنگ بدان سان که نخچیر گیرد پلنگ
  15. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ترجمہ درست ہے۔ :) میں اِن ابیات کا ترجمہ یوں کرتا: اگر شیر سامنے آتا تو یہ جان لو کہ وہ یقیناً (میرے) گُرزِ گراں سے نجات نہیں پاتا؛ میرے سامنے کیا ببر، کیا تیندوا اور کیا شیر۔۔۔۔ میں (اپنے) نیزے سے ابر سے آتش برساتا ہوں۔ جب پہلوان میرا خشمگین چہرہ دیکھتے ہیں تو اُن کے تنوں پر زِرہ ریزہ ریزہ ہو...
  16. حسان خان

    ادبیاتِ فارسی کے گہوارے 'بخارائے شریف' کی چند نادرات

    مقبرۂ بہاءالدین نقشبند مقبرہ، خانقاہ، مظفر خان و حکیم قوش بیگی مساجد، مدارس، چند میناروں، ایک سقاخانے اور چند دیگر یادگاروں پر مشتمل یہ عمارتی مجموعہ بخارا شہر کے نزدیک واقع ہے۔ یہاں موجود عمارتیں ۱۹۲۰ء میں امارتِ بخارا کے سقوط سے قبل کی پانچ صدیوں کی یادگار ہیں۔ یہیں مغربی حصے میں امیرانِ بخارا...
  17. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    بسیار خوب! :) حَجَر 'سنگ' کو کہتے ہیں۔ :)
  18. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر محمد ریحان قریشی، آپ مشق کے لیے اوحدی مراغہ‌ای کے اِس شعر کا ترجمہ کیجیے: رفتنِ مِهرِ تو از سینهٔ من ممکن نیست همچو نامی که کسی نقش کند بر حَجَری
  19. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر اریب آغا، شاہنامہ کی اِن ابیات کا ترجمہ کیجیے: "اگر شیر پیش آمدی، بی‌گمان نرَستی، چُنین دان ز گُرزِ گَران به پیشم چه بَبْر و پلنگ و هِزَبْر به پیکان فرو بارم آتش ز ابر چو گُردان مرا روی بینند تیز زِرِه بر تنانْشان شود ریزه‌ریز" یہاں سہراب اپنی قہرَمانی و جنگاوری پر مُباہات کا اظہار کر رہا ہے۔
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ندیدم خوش‌تر از شعرِ تو حافظ به قرآنی که اندر سینه داری (حافظ شیرازی) اے حافظ! اُس قرآن کی قسم جو تمہارے سینے میں ہے، میں نے تمہاری شاعری سے خوب تر [شاعری] نہیں دیکھی۔
Top