نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جز حدیثِ عشق هرگز نیست در دیوانِ ما سورهٔ یوسف بُوَد هر آیتِ قرآنِ ما (شیخ عبدالرضا متین اصفهانی) ہمارے دیوان میں عشق کی بات کے سوا ہرگز کچھ نہیں ہے؛ ہمارے قرآن کی ہر آیت سورۂ یوسف ہے۔
  2. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    مآلاً ایک کتاب کی خوانِش کے دوران 'آخرکار، انجامِ کار، سرانجام، بالآخر، عاقبت الامر وغیرہ' کے مفہوم میں 'مآلاً' بهی استعمال ہوتے نظر آیا ہے: "کوشش‌هایِ اگوستین مآلاً مُنجر به هماهنگ‌سازیِ مکتبِ نوافلاطونی و آموزش‌هایِ انجیلی شد." بالآخر آگستین کی کوششوں کا نتیجہ نوافلاطونی مکتبۂ فکر اور انجیلی...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دکانِ جمله طبیبان خراب خواهم کرد که من سعادتِ بیمار و داروی دردم (مولانا جلال‌الدین رومی) میں تمام طبیبوں کی دکان ویران کر دوں گا کہ میں بیمار کی سعادت اور درد کی دوا ہوں۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) در دستِ مَنَت همیشه دامن بادا! وآنجا که ترا پای، سرِ من بادا! برگم نَبُوَد که کس ترا دارد دوست ای دوست! همه جهانْت دشمن بادا! (سنایی غزنوی) میرے دست میں ہمیشہ تمہارا دامن ہو! اور جس جگہ کہ تمہارا پا ہو، وہاں میرا سر ہو! میں تاب نہیں رکھتا کہ کوئی تمہیں محبوب رکھے؛ اے دوست! تمام جہان...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دوش می‌گفت که فردا بِدهم کامِ دلت سببی ساز خدایا که پشیمان نشود (حافظ شیرازی) گذشتہ شب وہ کہہ رہا تھا کہ "میں فردا تمہارے دل کی مراد پوری کروں گا"؛ خدایا، کوئی ایسا سبب فراہم کر کہ وہ [اپنے کہے پر] پشیمان نہ ہو۔
  6. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اِنضِباط فارسی میں 'نظم و ضبط' یا 'ڈسپلن' کے لیے 'انضباط' استعمال ہوتا ہے: "سرانجام مسایلِ انضباطی آنچنان بالا گرفت که تدریس عملاً ناممکن شد و او در جستجوی شُغلی مناسب‌تر همراهِ رفیقه و پسرش رهسپارِ رُم شد." آخرکار نظم و ضبط کے مسائل اِس قدر بڑھ گئے کہ تدریس عملاً ناممکن ہو گئی اور وہ مناسب تر...
  7. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    سالُوس ۱. ریاکار، فِریب‌گر. هر آه که عاشق به سحرگاه کند، از نالهٔ زاهدانِ سالوس بِه است. (خیام) همچو تو بسیار سالوسان بُدند، عاقبت در مصرِ ما رسوا شدند. (رومی) به اِغوای یکی از شیخانِ زرّاق و سالوس هوسِ تسخیرِ بَلْدهٔ هِرات در ضمیرِ او جای‌گیر شد. (روضة‌الصفا) ۲. ریا؛ فِریب، مکر. اگر...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حافظ، وظیفهٔ تو دعا گفتن است و بس در بندِ آن مباش که نشْنید یا شنید (حافظ شیرازی) اے حافظ! تمہارا فریضہ دعا کرنا ہے اور بس۔۔۔ اِس فکر میں مت رہو کہ اُس نے سنی یا نہیں سنی۔
  9. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اِس مصدر کا بنیادی لفظی مفہوم تو 'وزن کرنا' یا 'تولنا' ہے، لیکن اِس کا ایک دیگر معنی 'قیاس کرنا' بھی ہے، اور بیدل کے شعر میں یہ مصدر اِسی معنی میں استعمال ہوا ہے۔ اِس شعرِ مزبور کا ترجمہ دیکھیے: اِن کافر کیش مردم کے باطن کو [اِن کے] ظاہر کے ساتھ قیاس مت کرو۔۔۔۔ اِن سب کے پہلوؤں میں تو قرآن، لیکن...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فغان که نیست به جز عیبِ یک‌دگر جُستن نصیبِ مردمِ عالَم ز آشنایی هم (صائب تبریزی) افسوس کہ مردمِ عالَم کو آشنائی سے بھی بجز یک دیگر کے عیوب ڈھونڈنے کے کچھ نصیب نہیں ہوتا۔ × یک دیگر = ایک دوسرے
  11. حسان خان

    عربی شاعری مع اردو ترجمہ

    فَلَولَا رَجَاءُ الوَصلِ مَا عِشتُ سَاعةً وَلَولَا خَيَالُ الطَّيفِ لَم أتَهَجَّع (عطاء بن يعقوب) اگر امیدِ وصالِ تو نبود، لحظه‌ای نمی‌زیستم؛ واگر خیالِ رؤیای تو نبود، هرگز نمی‌خوابیدم. (ماخذ: ابیاتِ عربیِ کلیله و دِمنه، دکتر محمد حسن تقیه، صفحه ۱۳۵) اگر [تمہارے] وصل کی امید نہ ہوتی، میں ایک...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به فغان نه لب گشودم که فغان اثر ندارد غمِ دل نگفته بهتر همه کس جگر ندارد (علامه اقبال) میں نے فغاں کے لیے لب نہیں کھولے کہ فغاں اثر نہیں رکھتی؛ غمِ دل ناگفتہ ہی بہتر ہے کہ ہر کوئی جگر نہیں رکھتا۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز طوفانِ سرشکِ خود به گردابی گرفتارم که عمرِ نوح اگر یابم نبینم رویِ ساحل‌ها (هلالی جغتایی) میں اپنے اشکوں کے طوفان کے باعث ایسے گرداب میں گرفتار ہوں کہ اگر عمرِ نوح پاؤں تو بھی ساحلوں کا چہرہ نہیں دیکھ پاؤں گا۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    با غم رقیق طبعم از آن سان گرفت اُنس كز در چو غم درآید گویدْش مرحبا (مسعود سعد سلمان لاهوری) غم کے ساتھ میری طبعِ رقیق اِس طرح مانوس ہو گئی ہے کہ جب غم دروازے سے اندر آتا ہے تو وہ اُسے مرحبا کہتی ہے۔
  15. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    بَلے، فارسی میں 'شیرِ نر' کی بجائے 'نرّہ‌شیر' کا بھی استعمال ہوتا ہے۔ شاہنامۂ فردوسی سے اِس کی ایک مثال دیکھیے: "تنش زور دارد به صد نرّه‌شیر" ترجمہ: اُس کا تن سو نر شیرو‌ں جتنا زور رکھتا ہے۔ اور اِسی طرح 'پیرمرد' و 'پیرزن' وغیرہ جیسے مرکّب الفاظ میں بھی صفت موصوف سے پہلے آتی ہے۔ سبکِ خراسانی...
  16. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    فارسی میں صفت معمولاً موصوف کے بعد آتی ہے، اور دونوں کے درمیان اضافت ہوتی ہے۔ لیکن بعض اوقات شاعری میں، خصوصاً ابتدائی عہد کی شاعری میں، اردو کی طرح موصوف سے قبل صفت کا استعمال بھی نظر آتا ہے جسے 'صفت و موصوفِ مقلوب' کہتے ہیں۔ شاہنامۂ فردوسی میں اِس چیز کا استعمال بارہا ہوا ہے۔ شاہنامہ ہی سے...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (مصرع) "جز از پاک یزدان نترسم ز کس" (فردوسی طوسی) میں خدائے پاک کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چون شوق کامل افتاد حاجت به رهنما نیست سیلاب را به دریا آخر که راهبر شد (صائب تبریزی) جب شوق کامل ہو جائے تو رہنما کی حاجت نہیں ہوتی؛ سیلاب کا بحر کی طرف آخر کون رہبر ہوا؟
Top