رات کھانے پر چچا آئے تو چہرہ پر الگ ہی رنگ جھلک رہا تھا، چہک بھی رہے تھے۔ ہمیں اچھا لگ رہا تھا اور تعجب خیز بھی۔ کھانے کے بعد آرام کرنے لیٹے تو مسکراتے ہوئے کہا:
’’بھئی کل روانگی ہے۔ سب اپنی اپنی تیاریاں پکڑلو۔ کل شام فارغ ہوکر آؤں گا تو دِلّی چلیں گے۔‘‘
پھر دلی؟دو دفعہ ہوآئے ، اب پھر دلی۔...