کہنے میں آ کر مذاقِ عشق رسوا کر دیا
دل بضد تھا میں نے بھی شکوہ ذرا سا کر دیا
اس نے دانستہ کہ نا دانستہ ایسا کر دیا
دل کو غم انگیز کر لینے میں یکتا کر دیا
لا اِلٰہَ کہہ کے اس نے وقفِ الّا کر دیا
خود کہ بننا تھا سو تھا مجھ کو بھی تنہا کر دیا
غفلتوں کے سینکڑوں پردے گرائے ہم نے آپ
اپنی چاہت سے تو...