جو گزری مجھ پہ مت اُس سے کہو، ہوا سو ہوا
بلاکشانِ محبت پہ جو، ہوا سو ہوا
مبادا ہو کوئی ظالم ترا گریباں گیر
مرے لہو کو تو دامن سے دھو، ہوا سو ہوا
پہنچ چکا ہے سرِ زخم دل تلک یارو
کوئی سیو، کوئی مرہم رکھو، ہوا سو ہوا
کہے ہے سن کے مری سرگزشت وہ بے رحم
یہ کون ذکر ہے جانے بھی دو، ہوا سو...
بہت شکریہ مغل صاحب!
بہت شکریہ مرک اور سمجھ آگئی تو اور بھی اچھی بات ہے ایسے اساتذہ کا کلام سمجھ میں آجائے تو اس سے اچھی بات اور کیا ہوسکتی ہے :)
قبلہ آپ نے شاید 'بھی' پر غور نہیں فرمایا ہم تو پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں جو آپ نے فرمایا :)
محسن خیال رہے کہ سودا لانے کے لیے "سودا" سے فال مت نکالیے گا ورنہ منہ کی کھائیں گے - :)
بہت شکریہ وارث صاحب اور بہت خوشی ہوئی یہ جان کر کہ آپ بھی سودائی ہیں - ;)
ملائم ہو گئیں دل پر برہ کی ساعتیں کڑیاں
پہر کٹنے لگے اُن بن جنہوں بن کاٹتیں گھڑیاں
گُتھی نکلی ہیں لخت دل سے تارِ اشک کی لڑیاں
یہ آنکھیں کیوں مرے جی کے گلے کی ہار ہو پڑیاں
ہنوز آئینہ گرد اس غم سے اپنے منہ کو مَلتا ہے
خدا جانے کہ کیا کیا صورتیں اس خاک میں گَڑیاں
گرہ لاکھوں ہی غنچوں کی...
فرخ کی طرف سے بہت زیادہ خوش آمدید باقی احمد پوری صاحب :) آخر نوید صاحب آپ کو کھینچ کر یہاں لے ہی آئے لیکن آپ نوید صاحب کو حلقہء اربابِ ذوق یا ادبی بیٹھک نہیں لا سکے - :)
تُو ہی تھا کہ جاں تھا اور تُو ہی دل تھا
تُو ہی تھا کہ کہیں حق تھا کہیں باطل تھا
تُو ہی تھا کہ جس کو میں کہے تھا میں ہوں
پر حیف کہ اس بھید سے میں غافل تھا
(قائم چاند پوری)
فاروقی صاحب غزل بہت اچھی ہے لیکن اس میں کچھ غلطیاں ہیں جسکی نشاندہی کر رہا ہوں -
آنکھوں کو التباس بہت دیکھنے میں تھے
کل شب عجیب عکس میرے آئینے میں تھے
اس شعر میں میرے کی بجائے مرے ہونا چاہیے
امجد کتابِ جان کو وہ پڑھتا بھی کس طرح
لکھنے تھے جتنے لفظ ابھی حافظے میں تھے
اور اس شعر میں...