صفحہ : 758
“بس میرے زخموں پر نمک نہ چھڑکے کوئی۔“ شمیم بولی۔
“اے ہے آپ خواہ مخواہ دوسری بات چھیڑ بیٹھے۔“ راجو نے کہا “یہ ایلی کی بات تو ختم کرو۔ میں کہتی ہوں محلے میں کوئی کام کی لڑکی ہو بھی۔“
“اوہو۔“ علی احمد بولے۔ “بابا سب کام کی ہوتیں ہیں۔ چاہے ناک اونچی ہو یا بیٹھی ہوئی رنگ گندمی ہو یا...