اگر غالب کی شاعری اس عہد کا نفس ناطقہ ہوتی تو غالب کبھی بھی آفاقی شاعر نہیں کہلا سکتے تھے - غالب کا کمال ہی یہی ہے کہ ان کی شاعری میں انسانی معاشرت اور نفسیات کے وہ پہلو ہیں جو ہر دور میں انسان کے مسائل رہے ہیں - اسی لئے غالب کی شاعری کبھی پرانی نہیں ہو سکتی -