نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    معروف آلمانی شاعر گوتِه اپنے دفترِ خاطرات میں حافظ شیرازی کے بارے میں لکھتے ہیں: "دارم دیوانه می‌شوم. اگر برای تسکین هیجان خود دست به غزل‌سرایی نزنم، نفوذ عجیب این شخصیت خارق‌العاده را که ناگهان پا در زندگانی من نهاده تحمل نمی‌توانم کرد." "میں دیوانہ ہوتا جا رہا ہوں۔ اگر میں اپنے ہیجان کی تسکین...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر بند بندِ ما کند از هم جدا رقیب قطعِ نظر ز رویِ تو قطعا نمی‌کنیم (محمد فضولی بغدادی) خواہ رقیب ہمارے عضو عضو کو ایک دوسرے سے جدا کر دے، ہم تمہارے چہرے سے قطعِ نظر قطعاً نہیں کریں گے۔ × احتمالاً یہاں لفظِ 'رقیب' یار کے محافظ و نگہبان کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به چشم و دل گشودم رازِ عشقِ او، شدم رسوا کسی آن بِه که رازِ یار با اغیار نگْشاید (محمد فضولی بغدادی) میں نے [اپنی] چشم و دل کو اُس کے عشق کا راز اِفشاء کیا اور رسوا ہو گیا؛ وہ شخص بہتر ہے جو رازِ یار اغیار کے ساتھ شریک نہ کرے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) یا رب به رسالتِ رسولِ عربی یا رب به حریمِ روضهٔ پاکِ نبی عفوی کن و درگذر ز هر جرم که کرد بی‌چاره فضولی از رهِ بی‌ادبی (محمد فضولی بغدادی) یا رب! رسولِ عربی کی رسالت اور نبی کے روضۂ پاک کے حریم کی قسم! کہ بے چارے فضولی نے از راہِ بے ادبی جو جرم بھی کیے ہیں اُنہیں عفو و درگذر کر دو۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    منم نشانهٔ تیرِ تو ای کمان‌ابرو نظر به غیر میَنداز تا خطا نکنی (محمد فضولی بغدادی) اے [یارِ] کمان ابرو! میں تمہارے تیر کا نشانہ ہوں؛ غیر پر نظر مت ڈالو تاکہ تم خطا نہ کر دو۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جانِ من از طعنهٔ اغیار خود را می‌کُشم غیرتی دارم که با خود هم ‌نمی‌خواهم تو را (محمد فضولی بغدادی) اے میری جان! میں طعنۂ اغیار کے باعث خود کو قتل کر رہا ہوں؛ میری غیرت ایسی ہے کہ میں تمہیں خود کے ہمراہ بھی نہیں چاہتا۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    می‌دهی صد وعده و فی‌الحال برهم می‌زنی این اداها لایقِ لعلِ سخن‌گویِ تو نیست (صائب تبریزی) تم سو وعدے دیتے ہو اور فوراً توڑ دیتے ہو۔۔۔ یہ ادائیں تمہارے سخن گو لبِ لعل کے لائق نہیں ہیں۔
  8. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اِس لفظ کا معیاری فارسی املا 'سوی' ہی ہے۔ نیز، ماوراءالنہری فارسی میں اِس کا تلفظ 'söi' کیا جاتا ہے۔ ایرانی فارسی کی طرح ماوراءالنہری فارسی میں بھی عموماً 'بایستی' کو یائے معروف یا ӣ کے ساتھ لکھا اور تلفظ کیا جاتا ہے۔ یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ معاصر فارسی میں 'بایستی' یا 'می‌بایست' کی بجائے...
  9. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    بسیار خوب! آفرین بر شما! :) 'بایستی'، 'می‌بایست' کا ہم معنی ہے اور یہ زمانۂ ماضی میں اِستِمراری ( = جاری رہنے والا) التزام کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یعنی مصرعِ ثانی کا لفظی ترجمہ یہ بن رہا ہے: مجھے اس خوش رفتار سرو کی ہمراہی چاہیے تھی (یا لازم تھی)۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از سرِ کویِ تو زان روز که دور افتادم می‌فرستم به تو هر شب ز دعا قافله‌ها (حامدی اصفهانی) میں تمہارے کوچے سے جس روز سے دور ہوا ہوں، میں ہر شب تمہاری جانب دعا کے قافلے بھیجتا ہوں۔
  11. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر محمد ریحان قریشی، میں آپ کو کمال خُجندی کی ایک بیت روسی خط میں دے رہا ہوں۔ آپ اِسے فارسی خط میں لکھیے اور اِس کا ترجمہ کیجیے: Чӣ суд, ар ҳамраҳам шуд Хизр сӯи чашмаи ҳайвон? Маро ҳамроҳии он сарви хушрафтор боистӣ.
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به تختِ قیصر و کاووس نیست مایل دل که آستانهٔ دل‌دار شد میسّرِ ما (خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول) [ہمارا] دل تختِ قیصر و کاووس پر مائل نہیں ہے کہ ہمیں آستانۂ دلدار میسّر ہو گیا ہے۔ × کاوُوس = ایک اساطیری ایرانی پادشاہ کا نام
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ماوراءالنہری شاعر محمد نقیب خان طُغرل احراری کا شجرۂ نسب بھی خواجہ ناصرالدین عبیداللہ احرار سے ملتا تھا، اور اِسی لیے 'احراری' اُن کے نام کا جزء تھا۔ وہ اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں: خسروا امروز در دورِ فلک نیست چون من شاعرِ شیرین‌زبان در سمرقندِ چو قند اکنون منم افتخارِ زمرهٔ احراریان می‌رسد...
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سرو را نسبت به نخلِ قامتِ خوبان مکن نخلِ قامت میوهٔ سیبِ ذقن می‌آورَد (محمد فضولی بغدادی) سرو کو قامتِ خُوباں کے نخل سے نسبت مت دو؛ نخلِ قامت سیبِ ذقن کا میوہ لاتا ہے۔ × ذَقَن = ٹھوڑی، زَنَخدان
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا باده تلخ‌تر شود و سینه ریش‌تر بگدازم آبگینه و در ساغر افگنم (غالب دهلوی) "میں صراحی پگھلا کر جام میں ڈال لیتا ہوں تاکہ شراب اور زیادہ تلخ اور سینہ اور زیادہ مجروح ہو جائے۔" یہ شعر مرزا غالب کی بلند نظری اور عالی حوصلگی کی نشان دہی کرتا ہے۔ اقبال نے اس شعر کو غالب کے فکری اور شعری مزاج کو ظاہر...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ماوراءالنہری شاعر محمد نقیب خان طُغرل احراری اپنے 'قصیدۂ بزرگان' میں قاآنی شیرازی کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: گرچه نه او سُنّی و من شیعی‌ام لیک سخن عاریِ هر ماجَراست اگرچہ نہ وہ سُنّی ہے اور نہ میں شیعہ ہوں، لیکن [شعر و] سخن ہر کشمکش و نِزاع سے مُبرّا ہے۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    لب از ذکرِ دهانِ دوست بستم، احتیاطم بین کزین رازِ نهان واقف نمی‌خواهم شود لب هم (محمد فضولی بغدادی) میں نے دہنِ یار کے ذکر سے لب بند کر لیے، میری احتیاط دیکھو۔۔۔ کہ میں نہیں چاہتا کہ اِس رازِ نہاں سے [حتّیٰ میرا] لب بھی واقف ہو۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما را چه باک در رهِ عشقِ تو از رقیب تدبیرِ او به آهِ سحر کرده‌ایم ما (محمد فضولی بغدادی) ہمیں تمہارے عشق کی راہ میں رقیب کی کیا پروا و خوف؟۔۔۔ اُس کی تدبیر ہم [اپنی] آہِ سَحَرگاہی سے کر چکے ہیں۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا به کَی زحمتِ اغیار کَشَم، می‌خواهم بعد از این آرزویِ صحبتِ یاری نکنم (محمد فضولی بغدادی) میں کب تک زحمتِ اغیار اٹھاؤں؟۔۔۔ میں چاہتا ہوں کہ اِس کے بعد سے کسی یار کی صحبت کی آرزو نہ کروں۔
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    روزها شد که به سویم گذری نیست ترا جز تغافل مگر ای جان هنری نیست ترا (شاه محمد افضل الٰه‌آبادی) کئی روز ہو گئے کہ میری جانب تمہارا کوئی گذر نہیں ہوا۔۔۔ اے جان! مگر کیا تم تغافل کے سوا کوئی ہنر نہیں جانتے؟
Top