لب پہ جس کے ہر گھڑی انکار تھا
وہ مرا محبوب تھا دلدار تھا
آج اس کی قدر سب کرنے لگے
جو کبھی تیرے لیے بے کار تھا
میں اکیلا اور کوئی تھا نہیں
گھات میں کوئ پسِ دیوار تھا
جس کے حصے میں غریبی آئی تھی
وہ تو جیتا جاگتا کردار تھا
شام کو سورج نے جاتے دم کہا
یہ جو میرا زعم تھا بے کار...