سر ایک اور غزل لے کر حاضر ہوا ہوں آپ کو تنگ کرنے کے لیے
یہ زمیں اپنی نہیں ہے آسماں اپنا نہیں
ہم یہاں رہتے ہیں لیکن یہ جہاں اپنا نہیں
مجھ کو شک ہے یہ سفر منزل نا پائے گا کبھی
ہیں مسافر سب تو اپنے کارواں اپنا نہیں
دل کو تسلی دے رہا ہوں شہر میں تنہا ہوتو
ہر جگہ ہیں لوگ اپنے بس یہاں اپنا...