نتائج تلاش

  1. ع

    غزل براٗٗئے اصلاح

    میرا خیال ہے کہ اتنا شاعری میں چل جاتا ہے
  2. ع

    غزل برائے اصلاح

    نہ پیچھے کو ہٹنا بغاوت کے بعد تمھیں حق ملےگا شجاعت کے بعد ۔۔درست ذرا غور سے دیکھنا بھی گنہ ہے کرے وہ شکایت اطاعت کے بعد ۔۔۔یہ بھی چلی چال سرمایہ داروں نے اب یہ لڑے عام جنتا ذلالت کے بعد ۔۔ 'یہ' مصرع کے اختتام پر آنا اچھا نہیں۔ 'یہ اب' ہو سکتا ہے، دوسرے مصرع میں جنتا کس کے ساتھ لڑے یہ واضح...
  3. ع

    غزل براٗٗئے اصلاح

    اچھا، بتائیے کیا سمجھانے آئے ہیں اب او ہو! انا مرض ہے ؟ چلیے میں جھیل لوں گا مزید بگڑ گیا ہے، پہلی صورت ہی بہتر تھی۔ صرف پہلے مصرع میں 'آئے ہو' کی جگہ 'آئے ہیں' کر لیں۔ اور دوسرا مصرعے میں صرف 'اوکے' عجیب لگ رہا تھا۔ اس کی جگہ 'چلیے' آ گیا ہے تو یہ خامی بھی دور ہو گئی ہے۔ اب صرف 'جھیل لوں' میں...
  4. ع

    غزل براٗٗئے اصلاح

    حیرت ہے بن تمھارے دن بھی وہی ہے شب بھی میں تو یہ سوچتا تھا زندہ نہیں رہوں گا ٹھیک لگ رہا ہے۔ دوسرے میں 'تو' طویل کھینچا ہوا ہے۔ اس کا کچھ متبادل سوچیں درسِ وفا نہ دیجے نا ہی دلیل کوئی میں ضد پہ آگیا ہوں کچھ بھی نہیں سنوں گا 'نا' کا یوں استعمال درست نہیں، یہ ' آؤ گے نا؟ سمجھتے ہو نا؟ ' والا 'نا'...
  5. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں دکھ ہیں کیوں اس خطے کے لوگوں کی ہی تقدیر میں ------بہتر ہو گیا ہے اب نکالو ان کو باہر جو درندے آ گئے دیر کیوں یہ ہو رہی ہے ان کی اب تطہیر میں -------------- درندے کہاں آ گئے؟ اس کی بھی وضاحت ہونی چاہیے۔ دوسرے میں 'یہ' بھرتی کا لگتا ہے...
  6. ع

    اصلاح سخن: معجزہ ہوگئی چشم نرگس تری

    عشق میں تیرا عاشق گدا ہے صنم جس گدا کی صدا بے نوا ہے صنم ۔۔ صدا کا بے نوا ہونا کچھ عجیب لگ رہا ہے۔ باقی تو مجھے درست لگتا ہے مطلع جب سے روٹھے ہو مجھ سے مرے دلربا یوں لگے زندگی ہی خفا ہے صنم ۔۔۔دلربا مس فٹ لگ رہا ہے۔ 'مرے یار تم' وغیرہ کیا جا سکتا ہے ہجر کی شدتیں زندگی بن گئیں سوزِ غم دولتِ بے...
  7. ع

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے---برائے اصلاح

    تری آنکھوں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے مری سوچوں کو بدلا ہے نیا جذبہ جگایا ہے ---------------یا مرے دل میں محبّت کا نیا جذبہ جگایا ہے -------------مرے دل میں محبت کا.... کے ساتھ درست اور اچھا مطلع ہو گیا ہے ہمیشہ قدر ہوتی ہے کسی کے دور جانے سے جدائی میں جو بیتا وقت...
  8. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں ظلم کیوں یہ ہو رہا ہے اے خدا کشمیر میں -----------یا دکھ ہیں کیوں کشمیر کے ہی لوگوں کی تقدیر میں ---------------دوسرا متبادل بہتر ہے، کشمیر کا دوہرانا اچھا نہیں لگ رہا۔ اس کی جگہ خطہ وغیرہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اور لوگوں کا لوگُ...
  9. ع

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے---برائے اصلاح

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے مری سوچوں کو بدلا ہے نیا جذبہ جگایا ہے --------------- آنکھوں کی مستی بہتر ہو گا۔ باقی شعر درست ہے قدر محبوب کی ہوتی ہے اس کے دور جانے سے جدائی کو مرے رب نے بھلے تب ہی بنایا ہے --------------قدر بمعنی اہمیت وغیرہ دال پر...
  10. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں دکھ سبھی یہ کیوں لکھے ہیں اُن کی ہی تقدیر میں ------------دوسرے میں 'یہ' بھرتی کا لگ رہا ہے، اس کے علاوہ 'ان کی' سے صاف ظاہر نہیں ہے کہ یہ کشمیر کے لوگوں کا ذکر ہے کچھ درندے گُھس گئے ہیں آدمی کے روپ میں دیر ہوتی جا رہی ہے اُن...
  11. ع

    برائے اصلاح

    مرا ان سے تو اتنا سلسلہ ہوتا کہ بن کے خاک قدموں میں بچھا ہوتا ۔۔۔ بحر شاید مفاعیلن تین بار ہے، اگر یہ واقعی کوئی بحر ہے! پہلے میں 'تو' بھرتی کا لگ رہا ہے۔ مرا ان سے کچھ اتنا سلسلہ ہوتا، میرے خیال میں بہتر رہے گا دوسرے میں 'کے' کی جگہ مکمل 'کر' لایا جا سکتا ہے تو وہی استعمال کریں کہ روانی کے...
  12. ع

    برائے اصلاح

    'حق کا ' میں ق اور کا کی آوازیں تقریباً ایک جیسی ہیں۔ جو زبان سے ادا کرنے اور سننے میں بھی ناگوار لگتا ہے۔ اسے عیب تنافر بھی کہا جاتا ہے۔ یہی معاملہ 'گواہ ہے' میں ہ کی تکرار کی وجہ سے ہے
  13. ع

    سارا جہاں دیکھا مگر کوئی کہیں تجھ سا نہیں برائے اصلاح

    سارا جہاں دیکھا مگر کوئی کہیں تجھ سا نہیں کوئی نہیں ، ہے ہی نہیں ، میرے یہ دل کو ہے یقیں ------------------'میرے یہ دل' اچھا نہیں لگ رہا ٹھہرے نظر ممکن نہیں دنیا بھری ہے حسن سے لاکھوں حسیں دیکھے مگر کوئی نہیں تجھ سا حسیں -------------ٹھیک دیدار...
  14. ع

    سارا جہاں دیکھا مگر کوئی کہیں تجھ سا نہیں برائے اصلاح

    سارا جہاں دیکھا مگر کوئی کہیں تجھ سا نہیں کوئی نہیں ، ہے ہی نہیں ، میرے یہ دل کو ہے یقیں ------------------'میرے یہ دل' اچھا نہیں لگ رہا ٹھہرے نظر ممکن نہیں دنیا بھری ہے حسن سے لاکھوں حسیں دیکھے مگر کوئی نہیں تجھ سا حسیں -------------ٹھیک دیدار...
  15. ع

    برائے اصلاح

    مجھے تو کوئی خامی نظر نہیں آ رہی سوائے 'حق کا' اور 'گواہ ہے' میں تنافر کے
  16. ع

    برائے اصلاح : اے گل بدن اے نازنیں دیکھا نہیں تجھ سا کہیں

    چھانی ہے سب خاکِ زمیں دیکھا نہیں تجھ ساکہیں اے گل بدن اے نازنیں دیکھا نہیں تجھ سا کہیں ۔۔۔۔مطلع درست ہے اے مہ جبیں اے دل نشیں اے ہم نشیں میرے یقیں اتنا حسیں ، بلکل نہیں دیکھا نہیں تجھ سا کہیں ۔۔۔۔یہ بھی درست لگ رہا ہے گلشن ہو چاہے دشت ہو مندر ہو یا مسجد کوئی ہر شے میں تم پردہ نشیں دیکھا...
  17. ع

    قطعہ برائے اصلاح

    اصلاح کی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی۔ بس تیسرے مصرع میں 'ساتھیو' ہونا چاہیے تھا
  18. ع

    بڑھاپا یہ بتاتا ہے کبھی ہم پر جوانی تھی---برائے اصلاح

    بڑھاپا یہ بتاتا ہے کبھی ہم پر جوانی تھی ہمارے پاس بھی محبوب کی اپنے نشانی تھی --------------بہتر ہو گیا ہے، اگرچہ وہ کیا نشانی تھی سمجھ میں نہیں آ رہا۔ دو لخت ہے بنا اب تو سہارے کے ہے چلنا بھی بہت مشکل ہمیشہ چال میں اپنی بڑی اچھی روانی تھی ----بنا اب تو، کا بیانیہ اچھا نہیں لگ رہا۔ دوسرے...
  19. ع

    بڑھاپا یہ بتاتا ہے کبھی ہم پر جوانی تھی---برائے اصلاح

    بڑھاپا یہ بتاتا ہے کبھی ہم پر جوانی تھی ہمارے پاس بھی محبوب کی اپنے نشانی تھی --------------اب ٹھیک ہو گیا ہے کسی کے بن سہارے کے ہے چلنا بھی بہت مشکل کبھی ہوتی ہماری چال میں ایسی روانی تھی -------------یا ہمیشہ چال میں اپنی بڑی اچھی روانی تھی --------پہلے مصرع میں...
Top