سامان تیری موت کا بن جاوں گا
میں مر کے بھی تیری سزا بن جاوں گا
۔۔ مطلع درست ہے
ہو گی نشان-راہ سرخی خون کی
مظلوم کا یوں رہنما بن جاوں گا
۔۔۔تکنیکی اعتبار سے درست مگر مظلوم کی رہنمائی کہاں کے لیے کی جا رہی ہے ؟ اس بات کی سمجھ نہیں آ رہی
پھوٹے گا طوفاں خون کے ہر قطرے سے
میں مر کے...