مغل صاحب صحیح شعر یوں ہے - قبلہ یہ دیوانِ غالب ہے اور یہ غیب سے حضرت غالب کو ملا تھا - ذرا احتیاط کیا کیجیے - :)
ڈھانپا کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی
میں، ورنہ ہر لباس میں ننگِ وجود تھا
طالوت صاحب نے بالکل درست فرمایا۔ کائنات اور پھر انسانی جسم اتنا پیچیدہ ہے کہ اس میں سے کچھ بھی نکالا جا سکتا ہے اور ساون کے اندھے کو ہمیشہ ہرا ہی سوجھتا ہے - یعنی انسان کے نظریات و خیالات جیسے ہوں اسے کائنات بھی ویسی ہی نظر آتی ہے - میرا ایک شعر ہے۔
کل رات ہم نے جس سے لپٹ کر گزار دی
پیکر تھا...
تمہیں یاد سب ہے ذرا ذرا ہمیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو- :) قبلہ موبائل پر آپ کو پتہ ہی ہے بندہ کس حال میں ہوتا ہے - آپ نے اس وقت مجھے وہ اشعار لکھوائے تھے جب میں ایک دوست کی طرف تھا اور اسکے گھر ہی لکھے تھے اور وہ کاغذ معلوم نہیں کیا ہوا - بہرحال معذرت آئیندہ آپ کو شکایت کا موقع نہیں دوں گا اور اسے...
واہ واہ قبلہ فاتح صاحب۔ تین اشعار اتنے اچھے ہیں تو باقی غزل تو قیامت ہوگی۔ :) حضور جلدی ڈھونڈ کر پوری غزل پوسٹ کریں ۔ اب یہ نہ کہیے گا کہ "آپ کو تو معلوم ہے کہ میں اپنا کلام کیسے محفوظ رکھتا ہوں" ;)
کلیاتِ سودا، مرتبہ از ڈاکٹر محمد شمس الدین صدیقی، مجلس ترقیء ادب لاہور میں یہ غزل کچھ مختلف ہے لہٰذا اسے بھی یہاں نقل کر رہا ہوں -
گل پھینکے ہیں عالم کی طرف بلکہ ثمر بھی
اے خانہ بر اندازِ چمن، کچھ تو اِدھر بھی
کیا ضد ہے خدا جانیے مجھ ساتھ وگرنہ
کافی ہے تسلّی کو مری ایک نظر بھی
اے ابر، قسم...
جی بالکل 8 سال سے بھی زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہوگا ان کی طلاق کو اور ناہید اس عرصے میں 2 سے بھی زیادہ شادیاں کر چکی ہے - 2 کا تو مجھے علم ہے تیسری کا نہیں- :)
ویسے ضیا پڑھتا اچھا ہے آپ آنکھیں بند کر کے سن لیا کریں تاکہ اسکی شکل نظر نہ آئے - :)