یہ اشعار دیکھو:
ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا
لہروں سے کھیلتا ہوا لہرا کے پی گیا
اے رحمتِ تمام میری ہر خطا معاف
میں انتہائے شوق میں گھبرا کے پی گیا
پیتا بغیر اذن یہ کب تھی مری مجال
درپردہ چشمِ یار کی شہہ پا کے پی گیا
بائی دی دے، یہاں "پینے" سے مراد "نشہ" نہیں ہے۔۔۔بلکہ سمبولک ہے :)