سب سے پہلے میں اس غزل کی تقطیع کرتا ہوں۔
مطلع:
فَعِلاتن مفاعلن فَعِلن(2211-2121-211)
ج نِ سورج--کَ ہم س فر--ہُ نَ ہے (جنہیں سورج کا ہم سفر ہونا ہے)
ابِ گر سے--انے بِ گر--ہُ نَ ہے (ابھی گھر سے انہیں بے گھر ہونا ہے)
دوسرا شعر:
فاعلاتن مفاعلن فاعلن(2212-2121-212)
آ ج ظا لم--س ما ج کے--سا م نے...