پہلے شرجیل تھا۔ پر انتہائی جلالی طبیعت کو دیکھتے ہوئے میرے دادا نے اسے بدل دیا۔ پر اب بھی میں اسی نام سے جانا جاتا ہوں۔ انیس کی حیثیت بس کاغذات تک ہی ہے۔
آپ کی خبر کی بنیاد پر آپ سے مخاطب تھا میں۔ :)
ویسے واقعی اگر کہ ایسا ہے تو یقینا ایک ہی گروہ کا کم ہوسکتا ہے۔ جو دکانوں پر بم پھینکنے کے سلسلے میں بھی کافی فعال ہے۔
کچھ بھی کہیے۔ لیکن جس جماعت طرف آپ کا اشارہ ہے۔ یہ اس کا کارنامہ نہیں ہوسکتا۔
اس قسم کے شاندار کارنامے کراچی میں صرف ایک اقلیتی بھتہ خور گروہ ہی انجام دیتا ہے۔
ہاں ہاں وہی۔۔۔۔۔
جس نے گزشتہ سال ماہ رمضان میں شیطان کو بھی مات دے دی تھی۔