نتائج تلاش

  1. خرم شہزاد خرم

    عبیداللہ علیم کب تک آخر ہم سے اپنے دل کا بھید چھپاؤ گی؟ (عبید اللہ علیم)

    میں تو چلا کہی میں ہی درمیان میں نا آ جاؤں
  2. خرم شہزاد خرم

    شاعر ہے انسان نہیں ہے

    خرم پر الزام نا دھرنا خرم بے ایمان نہیں‌ہے ہا ہا ہا آخری شعر یہ تھا
  3. خرم شہزاد خرم

    یوں نہ بولو بیچ میں بے کار خرم چپ رہو

    میں تو ابھی آپ کو پڑھ رہا ہوں یہی سے فائدہ ہو رہا ہے بعد میں بولوں‌گا :grin:
  4. خرم شہزاد خرم

    شاعر ہے انسان نہیں ہے

    کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جو انسان دل کے اندر رکھتا ہے اور کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جو انسان چاہتے ہیں اپنے چاہنے والوں‌کو بتاے کچھ ایسی ہی باتیں میرے اور نوید صادق صاحب کے درمیان ہوئی ہوا کچھ یوں کل میں‌گھر جا رہا تھا تو راستے میں میرے ذہین میں ایک شعر آیا کچھ اس طرح تھا دیکھو کتنے خوش ہیں...
  5. خرم شہزاد خرم

    غزل اور اس کی بحر

    شکریہ سر جی
  6. خرم شہزاد خرم

    بارش ہو تو آپ کا دل کیا چاہتا ہے

    یہ گاڑیوں والے پتہ نہیں‌کہاں سے آ جاتے ہیں ارے بہن جی گاڑی میں بیٹھ کر بارش دیکھنا ایسا ہی ہے جیسا گھر میں‌بیٹھ کر دیکھنا ہے بارش میں نکلو تو پتہ چلے بارش کیا ہوتی ہے ہم تو پیدل چلتے ہیں بارش میں
  7. خرم شہزاد خرم

    اتحاد اسلامی.........آو سب مل کر عہد کریں :

    تو بھائی جانی آپ کا کیا خیال ہے آپ کیا کہتےہیں ہمارے ساتھ ہیں نا میں آپ کو ایس ایم کرنے والا تھا اس دھاگےکے بارے میں لیکن آپ مجھ سے پہلے ہی آ گے
  8. خرم شہزاد خرم

    بارش ہو تو آپ کا دل کیا چاہتا ہے

    نہیں‌میں نہیں‌جانتا ہوں ہاں شاید ایک دو دفعہ دیکھا ہے میکن ہوٹل کو لیکن یاد نہیں‌ہے وہ کس طرف تھا یا ہے خیر اب کبھی آپ وہاں سے گزری تویہ بھی سوچنا کہ خرم یہی کہی رہتا ہے :grin:
  9. خرم شہزاد خرم

    اتحاد اسلامی.........آو سب مل کر عہد کریں :

    اگر ہم یہ نہیں‌ہے تو پھر وہ کون ہیں جو کہتے ہیں” دشت تو دشت ہے دریا بھی نا چھوڑے ہم نے“ ارے بھائی اگر ہم یہ سوچے گے کے یہ کام صرف لفظوں تک رہے گا تو پھر بے شک یہ لفظوں تک ہی رہے گا جب تک ہم عمل نہیں‌کرے گے اور ہر عملی کام کرنے کے لیے لفظوں کی ضروت ہوتی ہے کوئی بھی انسان پہلی بار میں ہی منزل...
  10. خرم شہزاد خرم

    جون ایلیا ہم کو سودا تھا سر کے مان میں تھے از جون ایلیا

    بہت شکریہ جب تک سمجھوں گا نہیں‌تو آپ کی جان بھی تو نہیں چھوڑوں گا
  11. خرم شہزاد خرم

    جون ایلیا وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے از جون ایلیاء

    سر معافی چاہتا ہوں میں نے بھی کسی دوسرے فارم سے کاپی کیا ہے :confused: اس لےغلطیاں رہ گی ہیں
  12. خرم شہزاد خرم

    بحر خفیف

    بہت خوب راجا بھائی بہت اچھے
  13. خرم شہزاد خرم

    غزل اور اس کی بحر

    مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن مفا و اپ علن ن چہ فعلا ر م سو تن آ مفا فتا علن ب رک فعلن تے ہیں وہ اپنے چہرے میں سو آفتاب رکھتے ہیں مفا اسی علن لیء فعلا ت و رخ تن پہ مفا نقا علن ب رک فعلن تے ہیں اسی لیئے تو وہ رخ پہ نقاب رکھتے ہیں مفا و پا علن س بی فعلا ٹ ت آ تن تی مفا ہ دل...
  14. خرم شہزاد خرم

    اتنا بھی آسان نہیں

    ہر اک دل میں گھر کر جانا اتنا بھی آسان نہیں ہے ہر سو زخمی پھول ہیں بکھرے کوئی بھی گلدان نہیں ہے چاہت کا پیغام سُنا دے مشکل یہ گردان نہیں ہے باہر سے تو طاقتور ہے لیکن اس میں جان نہیں ہے دیکھو کتنے خوش ہیں سارے جنگل میں انسان نہیں ہے کیسے خاکم ہم کو ملے ہیں اک بھی سر پر کان...
  15. خرم شہزاد خرم

    یوں نہ بولو بیچ میں بے کار خرم چپ رہو

    یوں نہ بولو بیچ میں بے کار خرم چپ رہو چل نہ جائے تم پہ بھی تلوار خرم چپ رہو سچ کو سچ کہنا نہیں ، ہربار خرم چپ رہو بین کر دے گی تمہیں سرکار خرم چپ رہو قتل ہوتا دیکھ کر اس کو تماشا جان لو بیٹھ کے چپکے سے تم اس پار خرم چپ رہو تم گواہی دو تو خود مجرم ہی سمجھے جاؤ گے دیکھ لو سب کچھ مگر...
  16. خرم شہزاد خرم

    یہ شرک ہے تصّورِ حسن وجمال میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذہین شاہ تاجی

    تو پھر م م مغل صاحب آپ ہی بتا دیں اقبال کے بارے میں
  17. خرم شہزاد خرم

    اتحاد اسلامی.........آو سب مل کر عہد کریں :

    بہت شکریہ پیاسا بھائی
  18. خرم شہزاد خرم

    جون ایلیا حال خوش تذکرہ نگاروں کا - از جون ایلیا

    حال خوش تذکرہ نگاروں کا تھا تو اک شہر خاکساروں کا پہلے رہتے تھے کوچہء دل میں اب پتہ کیا ہے دل فگاروں کا کوئے جاناں کی ناکہ بندی ہے بسترا اب کہاں ہے یاروں کا چلتا جاتا ہے سانس کا لشکر کون پُرساں ہے یادگاروں کا اپنے اندر گھسٹ رہا ہوں میں مجھ سے کیا ذکر رہ گزاروں کا ان سے جو شہر میں ہیں...
  19. خرم شہزاد خرم

    جون ایلیا وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے از جون ایلیاء

    وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے بس کوئی دم نہ بھرنے واے تھے تھے گلے اور گرد باد کی شام اور ہم سب بکھرنے والے تھے وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں آج ہم رنگ بھرنے والے تھے صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں تم نہ سنوارے ، سنوارنے والے تھے یوں تو مرنا ہے اک بار مگر ہم کئی بار مرنے والے تھے...
Top