سوز و گداز و دردِ دل و فقر و مسکنت
ما سالہا کشیدہ، تو یک دم ندیدہ ای
درویش ناصر بخاری
سوز و گداز و دردِ دل و فقر و مسکنت، ہم سالہا سال سے انہیں سینے سے لگائے اور اُٹھائے ہوئے ہیں جب کہ تُو نے ایک لحظے کے لیے کبھی انہیں دیکھا بھی نہیں (سو تُو ہماری حالت کیسے جان پائے گا)۔
مجھے سب ٹائٹلز کے ساتھ فلم دیکھنا اچھا نہیں لگتا، بندہ فلم کی بجائے تحریر میں کھویا رہتا ہے۔ ویسے یہاں کے ایک رکن عمار ابن ضیا صاحب اردو سب ٹائٹلز پر کام کرتے رہے ہیں۔
انگلش میں یہ فلم conquest 1453 کے نام سے ریلیز ہوئی تھی۔
اس موضوع پر 2012ء میں ترکی میں ایک یادگار اور بہترین فلم "فتح 1453" کے نام سے بنی تھی۔ شدید خواہش کے باوجود میں اس کا انگلش ورژن دیکھ نہیں پایا کہ ملا ہی نہیں اور جو ملتا ہے وہ ترکی میں ہے اور ترکی تو بس زبانِ یار من ترکی والا معاملہ ہے :)
عام طور پر ایسی واردات کرنے والوں کے پاس 'گن' بھی ہوتی ہے اور گھبرا کر وہ انتہائی قدم بھی اُٹھا لیتے ہیں۔ بہرحال ان نوجوانوں کا جذبہ قابلِ تحسین ہے۔ ویسے پاکستان کا باوا آدم ہی نرالا ہے، پولیس اور دوسری فورسز کے کرنے والے کام بھی شہریوں کو خود ہی کرنے پڑتے ہیں :)
لڑکیوں پر تحریر آ ئی تو لڑکوں پر بھی آ گئی۔ اب مَردوں پر بھی ایک تحریر ہونی چاہیے، ہے کوئی ہمت کرنے والا، مثال کے طور پر:
-رنگین مرد
-نمکین مرد
-غمگین مرد
-سنگین مرد
-ذہین و فطین مرد
-ساحرین مرد
-"بیگم این" مرد
-"ٹھرکین" مرد
و علی ہذا القیاس :)
آپ کو بہت مبارک ہو قبلہ طارق شاہ صاحب۔
شاہ صاحب قبلہ، اعجاز عبید صاحب کے بعد شاید اردو محفل کے معمر ترین رکن ہیں اور 'پسندیدہ کلام' زمرے کے باہر شاید ہی کوئی ان کا مراسلہ ہو :)
مرحمت بگذاشتی، تیغِ جفا برداشتی
آں محبت ہا کجا شد؟ ایں ستمگاری چہ بُود؟
ہلالی چغتائی
تُو نے لطف و عنایت و کرم و مہربانی کو چھوڑ دیا اور ظلم و ستم و جور و جفا کی تلوار اُٹھا لی، (بتا تو سہی) وہ محبتیں کیا ہوئیں؟ یہ ستمگاریاں کیسی؟
یہ رہا کتاب میں سے اصل واقعہ۔ کتاب کا صحیح نام "اقبال قاسم اور کرکٹ" ہے اور اس کتاب کو لکھنے میں اقبال قاسم کی مدد اردو کرکٹ میگزین "اخبارِ وطن" کے ایڈیٹر، اردو کمینٹری کے لیجنڈری منیر حسین مرحوم نے کی تھی۔
اس ماؤنٹین چکن والے واقعے کا ذکر اقبال قاسم نے اپنی کتاب "میں اور کرکٹ" میں کیا ہے۔ یہ کتاب پچھلی صدی کی اسی کی دہائی کے آخر میں شائع ہوئی تھی۔ ان کے بقول کچھ کھلاڑی 'لیگ پیس' کا سائز دیکھ کر پریشان ہوئے تھے اور کچھ نے تو کھا بھی لیا تھا اور بعد میں الٹیاں کرتے رہے :)
غزلِ مسلسل کا مطلب یہ ہے کہ کسی غزل میں ایک ہی خیال چل رہا ہے، جیسے خمریات والی غزلیں اکثر مسلسل ہوتی ہیں یعنی خیال یا غزل کا "تھیم" ایک ہی ہے لیکن یہ لازم ہے کہ غزل کا ہر شعر ایک مکمل یونٹ ہوتا ہے یعنی یہ کہ اگر اسے غزل سے علیحدہ کر کے بھی پڑھیں تو وہ مکمل معنی دے۔ آپ کا مذکورہ شعر اگر فرد کے...
رُباعی از شیخ ابوسعید ابو الخیر
دردا کہ دریں سوز و گدازم کس نیست
ہمراہ دریں راہِ درازم کس نیست
در قعرِ دلم جواہرِ راز بسیست
اما چہ کنم محرمِ رازم کس نیست
افسوس کہ میری اس سوز و گداز والی حالت میں کوئی بھی نہیں ہے، اور اس (زندگانی کی) لمبی راہ میں میرے ہمراہ کوئی نہیں ہے، میرے دل کی گہرائیوں...