نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    گفت گریان بو علی چون دست بر نبضم نهاد در کتابِ من دوایِ دردِ این بیمار نیست (قتیل لاهوری) ابو علی سینا نے جب میری نبض پر دست رکھا تو اُس نے گِریہ کرتے ہوئے کہا کہ میری کتاب میں اِس بیمار کے درد کی دوا نہیں ہے۔ گُفتن = کہنا گُفت = اُس نے کہا گِریان = رو رہا شخص؛ گِریہ کرتے ہوئے، روتے ہوئے گُفت...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    امیر علی شیر نوائی اپنے فارسی قصیدے 'تُحفة الافکار' میں اپنے اُستاد و مرشد عبدالرحمٰن جامی کی مدح میں فرماتے ہیں: عاجز از تعدادِ اوصافِ کمالِ اوست عقل انجُمِ گردون شُمُردن کَی طریقِ اَعوَر است؟ (امیر علی‌شیر نوایی) عقل اُن کے اوصافِ کمال کو شمار کرنے سے عاجز ہے؛ فلک کے ستارے گننا کب [کسی] شخصِ...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    زاهدا بی‌دین دیمه عُشّاقا زیرا آنلارا کفرِ زُلفِ یار هر دم گؤرینۆر ایمان گیبی (جم سلطان) اے زاہد! عاشقوں کو بے دین مت کہو، کیونکہ اُنہیں کفرِ زُلفِ یار ہر دم ایمان کی مانند نظر آتا ہے۔ Zâhidâ bî-dîn dime 'uşşâka zîrâ anlara Küfr-i zülf-i yâr her-dem görinür îmân gibi
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نصیرالملک ابوالمظفر یونس کی مدح میں کہے گئے قصیدے میں ازرقی هِروی فرماتے ہیں: ز مدحتِ تو سخن نیست راست‌تر، مَلِکا بُرون ز اشهد ان لا اله الا الله (ازرقی هِروی) اے پادشاہ! 'اشہد ان لا الہ الا اللہ' کے بجز، تمہاری مدحت سے زیادہ برحق و درست سُخن نہیں ہے۔
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    میر محسن نوّاب قره‌باغی اپنے ایک نوحے کی بیتِ اول میں کہتے ہیں: ای فلک، اۏل نُه‌رِواقېن تار و مار اۏلسون سنین پرورش وئردین نئچۆن آلِ پیمبر قانلېسېن (میر محسن نوّاب قره‌باغی) اے فلک! تمہارے وہ نو ایوان (یعنی نو آسمان) تار و مار و زیر و زبر ہو جائیں! تم نے آلِ پیغمبر کے قاتل کو کس لیے پرورش دی؟...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (مادهٔ تاریخِ قتلِ ناصرالدین شاه قاجار) ناصرالدین شهِ جهان که بدو دوستان شاد بود و کور عدو چون شهادت بِیافت شد تاریخ وای بر دین بِرفت ناصرِ او ۱۳۱۳ھ (شیخ ابراهیم قزلباش زنجانی 'شفایی') شاہِ جہاں ناصرالدین، کہ جس کے باعث دوستاں شاد اور دشمناں کور تھے۔۔۔ جب اُس نے شہادت پائی تو [اُس کی] تاریخ [یہ]...
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کافر گؤرینجه زُلف و رُخون دیدی ای نگار آمَنْتُ بِالَّذِي خَلَقَ اللَيْلَ وَالنَّهَار (منسوب به سید عمادالدین نسیمی) اے نِگار! کافر نے جب تمہاری زُلف و رُخ کو دیکھا تو کہا: میں اُس ذات پر ایمان لے آیا جس نے شب و روز کو خَلق کیا۔ Kafir görincə zülf ü ruxun didi ey nigar Aməntu bil-ləzi...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گفت گریان بو علی چون دست بر نبضم نهاد در کتابِ من دوایِ دردِ این بیمار نیست (قتیل لاهوری) ابو علی سینا نے جب میری نبض پر دست رکھا تو اُس نے گِریہ کرتے ہوئے کہا کہ میری کتاب میں اِس بیمار کے درد کی دوا نہیں ہے۔
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شاعر نے خود ہی کے مندرجۂ بالا فارسی قطعے کا منظوم تُرکی ترجمہ یوں کیا تھا: (قطعه) عالمه ظلم ایدرسه بیر جاهل عالمۆڭ قدرینه خلل گلمز سېسا زرکاسه‌یی اگر کیم سنگ قدرِ سنگ آرتوبن زر اکسیلمز (وجدی فیلیبه‌لی) اگر عالم پر کوئی جاہل ظلم کرے تو عالم کی قدر میں خلل نہیں آ جاتا؛ اگر سنگ کاسۂ زرّیں کو توڑ دے...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (قطعه) گر هنرمند ز اوباش جفا می‌بیند تا دلِ خویش نیازارد و درهم نشود سنگِ بدگوهر اگر کاسهٔ زرّین شِکند قیمتِ سنگ نیفزاید و زر کم نشود (وجدی فیلیبه‌لی) اگر ہنرمند شخص [کسی] اوباش سے جفا دیکھتا ہے تو، خبردار!، وہ اپنا دل آزردہ نہ کرے اور آشفتہ و پریشان نہ ہو۔۔۔ اگر سنگِ بدگوہر کاسۂ زرّیں کو توڑ دے...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گرچه رُویِ ساده‌دن غیری یۏخومدور بیر کتاب اۏلموشام مشهورِ عالم بو علی سینا کیبی (وحید قزوینی) اگرچہ چہرۂ سادہ کے بجز میں کوئی کتاب نہیں رکھتا (یا میری کوئی کتاب نہیں ہے) [لیکن] میں [اِس کے باوجود] ابو علی سینا کی طرح مشہورِ عالَم ہو گیا ہوں Gərçi ruyi-sadədən qeyri yoxumdur bir kitab Olmuşam...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عقل می‌گفت که چند است صفاتِ تو و چون عشق زد بانگ که سُبْحَانَكَ عَمّا یَصِفُونْ (عبدالرحمٰن جامی) عقل کہہ رہی تھی کہ تمہاری صفات کتنی ہیں اور کیسی ہیں عشق نے نعرہ مارا کہ: جو کچھ یہ توصیف و بیاں کرتے ہیں تم اُن سے پاک و مُنزّہ ہو
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کویونا قۏما رقیبِ کافری جنّته لایق دگۆل‌دۆر بولهَب (سُلطان سُلیمان قانونی 'مُحِبّی') رقیبِ کافر کو اپنے کُوچے میں مت آنے دو۔۔۔ «ابولَہَب» جنّت کے لائق نہیں ہے۔ Kûyuna koma rakîb-i kâfiri Cennete lâyık degüldür Bû-Leheb
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    جنگ‌ده ایتمک قېزېلباش آلِ عثمان ایله بحث لشکرِ مور ایتمگه بڭزر سلیمان ایله بحث (رمضان بهشتی وِیزه‌لی) جنگ میں قِزِلباشوں (صفویوں) کا آلِ عثمان کے ساتھ جِدال و مناقشہ، چیونٹیوں کے لشکر کے سلیمان کے ساتھ جِدال و مناقشہ کرنے کی مانند ہے۔ Cengde itmek kızılbaş âl-i 'Osman ile bahs Leşker-i mûr...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تا خاکِ کربلا بنه اۏلموش غُبارِ دل اۏلموش ایکی گؤزۆم بیری دجله، بیری فُرات (وحید قزوینی) جب سے خاکِ کربلا [میرے] دل کا غُبار بنی ہے؛ میری دو چشموں میں سے ایک چشم دجلہ، [جبکہ] ایک چشم فُرات ہو گئی ہے۔ Ta xaki-Kərbəla bənə olmuş qübari-dil Olmuş iki gözüm biri Dəclə, biri Fərat
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آپ نے بالکل درست درک کیا۔ کیفیت، روح، جمالیات، مضامین اور شعری اصناف و روایات کے لحاظ سے کلاسیکی تُرکی شاعری اور کلاسیکی فارسی شاعری میں ہیچ فرق نہیں ہے، اور اول الذکر بنیادی طور پر ثانی الذکر ہی کی ذیلی شاخ اور تسلسل ہے۔ گذشتہ ادوار میں فارسی تُرکوں کی زبانِ دوم تھی اور انہوں نے فارسی زبان و...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    زهرِ فراق می‌کشم، وه چه عذاب باشد این در تهِ دوزخِ غمت چند کشم عذاب را؟ (امیر علی‌شیر نوایی) میں زہرِ فراق نوش کرتا ہوں، آہ! یہ کیسا عذاب ہے! تمہارے غم کی دوزخ کی تِہ میں مَیں کب تک عذاب کھینچوں گا؟
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چه فراق است که جانان چو جدا گشت ز من دل ز جان گشت جدا، جان ز تنِ زار جدا (امیر علی‌شیر نوایی) یہ کیسا فراق ہے کہ جب محبوب مجھ سے جدا ہوا تو دل جان سے جدا ہو گیا [اور] جان تنِ زار سے جدا ہو گئی۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آن پری‌پیکر از این خسته جدایی طلبد همچو جان کو شود از پیکرِ بیمار جدا (امیر علی‌شیر نوایی) وہ پری پیکر [محبوب مجھ] خستہ سے جدائی طلب و خواہش کرتا ہے جان کی مانند کہ جو تنِ بیمار سے جدا ہو جائے
  20. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    اۉزدین قوتول نوایی و مقصدغه یېت که قوش یېتمس چمن‌غه بۉلسه قفس ایچره مبتلا (امیر علی‌شیر نوایی) اے نوائی! خود کی ذات سے رَہا ہو جاؤ اور مقصد تک پہنچ جاؤ، کیونکہ اگر پرندہ قفس کے اندر مبتلا ہو تو وہ چمن میں نہیں پہنچتا۔ O'zdin qutul, Navoiyu maqsadg'a yetki, qush Yetmas chamang'a, bo'lsa qafas...
Top