نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دانی چرا رقیبت کرد از درِ تو دورم نگْذاشت تا نشیند گردی بر آستانت (کمال خُجندی) تم جانتے ہو تمہارے نگہبان نے کس لیے مجھے تمہارے در سے دور کیا؟۔۔۔ اُس نے اجازت نہ دی کہ تمہارے آستان پر کوئی گَرد و غُبار بیٹھے۔
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    زُلفِ سیاهې سایهٔ پرِّ هُما ایمیش اقلیمِ حُسنه آنېن ایچۆن پادشا ایمیش (محمود عبدالباقی 'باقی') ظاہراً اُس کی زُلفِ سیاہ، ہُما کے پر کا سایہ تھی ظاہراً اِسی لیے وہ اقلیمِ حُسن کا پادشاہ تھا Zülf-i siyâhı sâye-i perr-i Hümâ imiş İklîm-i hüsne anın içün pâdişâ imiş
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دیلرسن گؤرمڲه رُخسارِ یاری گؤنۆل آیینه‌سیندن سیل غُبارې (احمد سُهَیلی) اگر تم رُخسارِ یار کو دیکھنا چاہو تو [اپنے] آئینۂ دل سے غُبار کو محو کر دو۔ Dilersen görmege ruhsâr-ı yâri Gönül âyînesinden sil gubârı
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یوسفِ من ز من جدا اُفتاد دیده خون گشت و پیرهن نرسید (امیر حسن سجزی دهلوی) میرا یوسف مجھ سے جدا ہو گیا۔۔۔ [میری] چشم خون ہو گئی [لیکن] پیرہن نہیں پہنچا۔
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شیمدن گیرۆ رُخسارېنه مَیل ائیله قۏ زُلفین گئچ شام‌دان ای دل یۆری عزمِ حرم ائیله (احمد سُهَیلی) اے دل! بعد ازیں اُس کے رُخسار کی جانب رغبت کرو اور اُس کی زُلف کو ترک کر دو۔۔۔ دیارِ شام سے عُبور کر جاؤ [اور] چلو حرم (کعبے) کی جانب عازم ہو۔ Şimden girü ruhsârına meyl eyle ko zülfin Geç Şâm’dan iy...
  6. حسان خان

    ایرانی ساحلی علاقوں کی ایک لُنگی پوش قوم اور اُن کی رسمِ 'مُغ بُری'

    خلیجِ فارس کے ساتھ واقع ایرانی صوبے ہُرمُزگان کے ضلعے میناب کے باغبانوں میں ایک روایت موجود ہے کہ وہ خُرما کے درختوں سے محصول حاصل ہونے کی خوشی میں ہر سال ایک چھوٹا سا جشن منعقد کرتے ہیں جسے مقامی زبان میں 'مُغ بُری' کہا جاتا ہے۔ عکّاس: حبیب عیدزادہ تاریخ: ۲ شهرِیوَر ۱۳۹۶هش/۲۴ اگست ۲۰۱۷ء ماخذ...
  7. حسان خان

    عربی شاعری مع اردو ترجمہ

    وَلَمَّا رَأَیْتُ الْجَهْلَ فِي النَّاسِ فَاشِياً تَجَاهَلْتُ حَتَّیٰ ظُنَّ أَنِّيَ جَاهِلٌ (أبو العلاء المَعَرّي) "هنگامی که جهل و نادانی را در میانِ مردُم رایج دیدم، خود را چنان به نادانی زدم که گمان برده شد که من هم نادانم." (فارسی مترجم: محمد تقی جعفری) اور جب میں نے جہل و نادانی کو مردُم...
  8. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    سینه‌مده تقرُّر ایده‌لی حکمتِ حُسنۆن بن حکمتِ بونصر ایله سینادان اوساندېم (قازانجې‌زاده امین ادیب) جب سے میرے سینے میں تمہارے حُسن کی حکمت مُستَقَرّ ہوئی ہے، میں ابونصر [فارابی] اور [ابنِ] سینا کی حکمت سے بیزار ہو گیا [ہوں]۔ Sînemde takarrür ideli hikmet-i hüsnün Ben hikmet-i Bû-Nasr ile...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    'زادَکَ اللهُ جمالاً' نتوان گفت که نیست به جمالِ طرب‌افزایِ تو امکانِ مزید (امیر حسن سجزی دهلوی) 'اللہ تمہارے حُسن میں اضافہ کرے' نہیں کہا جا سکتا کیونکہ تمہارے حُسنِ طرَب افزا میں بیشی و افزونی کا اِمکان نہیں ہے۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رُودکی سمرقندی اپنے ایک مدحیہ قصیدے میں کہتے ہیں: ورْش بِدیدی سِفَندیار گهِ رزم پیشِ سِنانش جهان دویدی و لرزان (رودکی سمرقندی) اور اگر اِسفندیار اُسے جنگ کے وقت دیکھ لیتا تو اُس کے نیزے کے مقابل جَست لگاتے ہوئے اور لرزتے ہوئے [دور] بھاگتا۔ × اِسفَندیار = ایک اساطیری بہادر جنگجو کا نام
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    یاردان اؤزگه بو گؤنلۆم خانه‌سینده کیمسه یۏق شُکر کیم اغیاردان خالی اۏلوپدور خلوتۆم (محمد بن احمد بن ابوالمعالی المرتضیٰ 'بصیری') یار کے سوا اِس میرے خانۂ دل میں کوئی شخص نہیں ہے۔۔۔ [خدا کا] شُکر کہ میری خلوت اغیار سے خالی ہو گئی ہے۔ Yârdan özge bu gönlüm hânesinde kimse yok Şükr kim agyârdan...
  12. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "۔۔۔فارسی شاعری کا خُراسانی دبستان طرزِ بیان کے مقابلے میں سچّے تجربے کو اہمیّت دیتا ہے۔ وہ 'عراقیوں' کی طرح الفاظ و تراکیب کی نعومت اور نازکی کا دِل دادہ نہیں۔ خُراسانی شاعروں کے ہاں صوتی لحاظ سے ثقیل اور گراں الفاظ عام تھے۔ اور چونکہ وہ اظہار کو بنیادی اہمیت دیتے تھے، اس لیے سَبُک اور لطیف...
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خار و گُل گؤرمک دیلرسن بیر آرادا ای صبا هیچ وارما گُلشنه گل یاریله اغیارې گؤر (محمد بن احمد بن ابوالمعالی المرتضیٰ 'بصیری') اے صبا! اگر تم خار و گُل کو یکجا دیکھنا چاہو تو ہرگز گُلشن کی جانب مت جاؤ [بلکہ] آؤ یار کے ساتھ اغیار کو دیکھو۔ Hâr u gül görmek dilersen bir arada ey sabâ Hîç varma...
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گؤزلرۆن بیمارې‌دور لعلۆندن اومار دل شفا ای مسیحام بیر نَفَس لُطفیله گل بیمارې گؤر (محمد بن احمد بن ابوالمعالی المرتضیٰ 'بصیری') [میرا] دل تمہاری چشموں کا بیمار ہے [اور] تمہارے [لبِ] لعل سے شفا کا آرزومند ہے۔۔۔ اے میرے مسیحا! از رُوئے لُطف ایک لمحہ آؤ بیمار کو دیکھو۔ Gözlerün bîmârıdur la'lünden...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا قصهٔ من و تو در آفاق نشر شد یاران حدیثِ لیلیٰ و مجنون بِهِشته‌اند (امیر حسن سجزی دهلوی) جب سے میرا اور تمہارا قصّہ عالَم میں نشر ہوا ہے، یاروں نے لیلیٰ و مجنوں کی حکایت کو ترک کر دیا ہے۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری پیمانہ بدہ کہ خمار استم - زیب و ہانیہ، ترجمے کے ساتھ

    'خُتن' مشرقی تُرکستان کے ایک شہر کا نام ہے، جو فارسی ادبیات میں اپنے مُشک دار آہُوؤں اور خوب رُوؤں کے لیے مشہور رہا ہے۔
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ای گؤنۆل گر لیلی گؤرمک دیلر ایسن یاری گؤر گر دیلرسن گؤرمڲه مجنونې گل بن زارې گؤر (محمد بن احمد بن ابوالمعالی المرتضیٰ 'بصیری') اے دل! اگر تم لیلیٰ کو دیکھنا چاہو تو یار کو دیکھو؛ [اور] اگر تم مجنون کو دیکھنا چاہو تو آؤ مجھ زار کو دیکھو۔ Ey gönül ger Leyli görmek dilerisen yâri gör Ger dilersen...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پریشانیِ حالم را نشُد بیگانه‌ها باعث بِشُد ویرانیِ دل‌خانه را یک آشنا باعث (طاهرالمولوی) بیگانے میرے حال کی پریشانی کا باعث نہیں ہوئے ہیں [بلکہ میرے] خانۂ دل کی ویرانی کا باعث ایک آشنا ہے۔ × شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گئچ گؤنۆل زُلفی هواسېندان رُخِ دل‌دارې گؤر کعبه‌یه عزم ایت یۆری قالما دیارِ شام‌دا (انوَری) اے دل! اُس کی زُلف کی آرزو کو [اب] ترک کر دو [اور] دل دار کے چہرے کو دیکھو۔۔۔۔ چلو [اب] کعبے کی جانب عازم ہو، دیارِ شام میں مت رُکے رہو۔ Geç gönül zülfi hevâsından ruh-ı dil-dârı gör Ka‘be’ye ‘azm it...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    محبّت را بِفهیدم که دردِ بی‌دوا باشد پذیرُفتم به جان این درد و گشتم از دوا فارغ (طاهرالمولوی) میں فہم کر گیا کہ محبّت [ایک] دردِ بے دوا ہے۔۔۔ [لہٰذا] میں نے جان [و دل] سے اِس درد کو قبول کر لیا اور [پس] دوا سے فارغ و آسودہ ہو گیا۔ × شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
Top