واہ واہ ظہیر بھائی ۔ خؤب غزل ہے سادگی اور کچھ کچھ پرکاری کا امتزاج بھی ۔ سلامت رہیے ۔
سخن نسبت والے شعر میں کچھ کتابت کی غلطی ہے شاید۔
حیرت ہے ٹیگ کے باوجود یہ غزل پوشیدہ رہی طویل عرصے تک ۔
اس میں ایک بات یہ ہے کہ ہے کہ معیاری اور غیر معیاری مواد میں تمیز کے لیے جمہوریت پر انحصار کیا تو پھر نواز شریف اور زرداری کے معیار کا ادب برآمد ہو گا۔ :)
پھر میں ثمرین کو کہتا ہوں کہ چائے قہوہ کے ساتھ آج کل جوشاندے کی ایک دیگچی بھی چڑھا دیا کرے ۔ تاکہ محفل تو جمی رہے ۔
ہماری اہلیہ اور دختران بھی متاثر ہیں موسمی اثرات سے ۔