بستر پہ بیمار پڑے تھے
بابا جانی کروٹ لے کر
ہلکی سی آواز میں بولے
بیٹا کل کیا منگل ہو گا
گردن موڑے بِن میں بولا
بابا کل تو بدھ ہے
بابا جانی سن نہ پائے
پھر سے پوچھا کل کیا دن ہے
تھوڑی گردن موڑ کے میں نے
لہجے میں کچھ زہر ملا کے
منہ کو کان کی سیدھ میں لاکے
دھاڑ کے بولا بدھ ہے بابا
آنکھوں میں دو...