اے تھاوؑزنڈ سپلنڈڈ سنز کافی پہلے پڑھا تھا۔ میری (ناقص) رائے میں کائٹ رنر سے کافی بہتر ہے۔
اسی سے صائب تبریزی بھی یاد آ جاتے ہیں، جن کے شعر نے اس ناول کو نام دیا۔
نظرگاه تماشائی است در وی ہر گذرگاہی
ہمیشه کاروانِ مصر می آید به بازارش
حسابِ مه جبینان لبِ بامش که می داند؟
دو صد خورشید رو افتاده...