برخوردار کی عادت ہے کہ وہ افطاری کے سامان میں سے ہر چیز (تین، چار پیس) اپنے لیے ایک الگ ڈش میں ڈال لیتا ہے اور پھر اگلا گھنٹہ آہستہ آہستہ کر کے کھاتا رہتا ہے۔افطار کے کوئی آدھے پونے گھنٹے بعدنظر پڑی تو دیکھا عبداللہ کی ڈش میں ابھی بھی چار پانچ خوبانیاں موجود تھیں۔ میں نے کہا عبداللہ ایک...