نتائج تلاش

  1. حسان خان

    پشتو اشعار مع اردو ترجمہ

    د ګلونو په موسم کې خوار هغه دی چې يې نه پياله په لاس نه يې نګار شته (خوشحال خان خټک) ‎گُلوں کے موسم یعنی بہار میں خوار وہی ہے جس کے پاس نہ پیالہ ہے نہ ہی نگار. (مترجم: محمد نعمان)
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بیا به مَی‌کده و غم‌گُساری از مَی بین اگر دلت ز جفایِ زمانه غم دارد (امیر علی‌شیر نوایی) اگر تمہارا دل جفائے زمانہ کے سبب غم رکھتا ہے تو شراب خانے میں آؤ اور شراب سے غم گُساری دیکھو۔
  3. حسان خان

    پھر اُس دور کی فارسی و تُرکی کتابوں میں، حتیٰ کہ شاعروں کے دواوین میں بھی دونوں سلطنتوں کے مابین...

    پھر اُس دور کی فارسی و تُرکی کتابوں میں، حتیٰ کہ شاعروں کے دواوین میں بھی دونوں سلطنتوں کے مابین تشنیعوں اور بدگوئیوں کی وافر تعداد موجود ہے۔ سب سے دلچسپ مجھے اُن ہی کا مطالعہ لگتا ہے۔
  4. حسان خان

    http://iranicaonline.org/

    http://iranicaonline.org/
  5. حسان خان

    اردو میں ہنوز اِس موضوع پر زیادہ کچھ نظر نہیں آیا ہے۔ نیٹ پر انگریزی میں ڈھونڈیں گے تو کئی چیزیں...

    اردو میں ہنوز اِس موضوع پر زیادہ کچھ نظر نہیں آیا ہے۔ نیٹ پر انگریزی میں ڈھونڈیں گے تو کئی چیزیں مل جائیں گی۔ دائرۃ المعارفِ ایرانیکا پر بھی صفوی دور کے بارے میں کئی دانشمندانہ مضامین ہیں، جن سے آپ کی علمی تشفّی ہو سکتی ہے۔ صفویوں اور عثمانیوں کو موضوع بنا کر لکھی جانے والی تقریباً تمام کتابوں...
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    الینده سُکّری آیروغا سونوپ آغویو کندی یوتماق‌دېر آدې عشق (اشرف‌اۏغلو رومی) اپنے دست میں موجود شَکَر کسی دیگر کو پیش کر کے زہر کو خود نِگلنے کا نام عشق ہے۔ Elinde sükkeri ayruğa sunup Ağuyu kendi yutmaktır adı aşk
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رسد هر کس به مقصودی ز یارب یاربِ شب‌ها چرا مقصودِ من حاصل نشد یارب ز یارب‌ها (نامعلوم) شبوں کی 'یا رب یا رب' سے ہر شخص کسی مقصود تک پہنچ جاتا ہے [پس،] یا رب! 'یا ربوں' سے میرا مقصود کیوں حاصل نہ ہوا؟ × لغت نامۂ دہخدا کے مطابق مندرجۂ بالا بیت امیر علی‌شیر نوائی کی ہے، لیکن مجھے دیوانِ فارسیِ...
  8. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بو عالم سانکی اۏددان بیر دنیزدیر اۏنا کندینی آتماق‌دېر آدې عشق (اشرف‌اۏغلو رومی) یہ عالَم گویا ایک بحرِ آتش ہے۔۔۔ اُس میں خود کو پھینکنے کا نام عشق ہے۔ Bu âlem sanki oddan bir denizdir Ona kendini atmaktır adı aşk
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عشق خسته‌سې اۏلان‌لارېن دۏست دردی‌دیر درمان‌لارې عشق اسیری اۏلان‌لارېن دۏستا فدادېر جان‌لارې (محمد شمس‌الدین بن حمزه 'آق‌شمس‌الدین') جو افراد عشق کے بیمار ہوں اُن کا علاج دردِ دوست ہے۔۔۔ جو افراد عشق کے اسیر ہوں اُن کی جانیں دوست پر فدا ہیں۔ Aşk hastası olanların dost derdidir dermânları Aşk...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مثنویِ خِردنامهٔ اسکندری کے اختتام میں عبدالرحمٰن جامی اپنے شاگرد و دوست امیر علی‌شیر نوایی کی تحسین میں ایک جا کہتے ہیں: زهی طبعِ تو اوستادِ سخن ز مِفتاحِ کِلکت گُشادِ سُخن (عبدالرحمٰن جامی) زہے تمہاری طبعِ [شاعری]، اے اُستادِ سُخن!۔۔۔ تمہارے قلم کی کلید سے سُخن کو کُشاد [حاصل] ہے۔
  11. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    امیر علی‌شیر نوایی نے خمسۂ نظامی گنجوی کی پیروی میں تُرکی میں 'خمسہ' (پانچ مثنویوں کا مجموعہ) لکھا تھا۔ وہ اپنی مثنوی 'فرهاد و شیرین' کے دیباچے کی ایک بیت میں اِس چیز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: اېمس آسان بو میدان ایچره تورماق نظامی پنجه‌سی‌غه پنجه اورماق (امیر علی‌شیر نوایی) اِس میدان کے...
  12. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    امیر علی‌شیر نوایی نے خمسۂ نظامی گنجوی کی پیروی میں تُرکی میں 'خمسہ' (پانچ مثنویوں کا مجموعہ) لکھا تھا۔ وہ اپنی مثنوی 'فرهاد و شیرین' کے دیباچے کی ایک بیت میں اِس چیز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: اېمس آسان بو میدان ایچره تورماق نظامی پنجه‌سی‌غه پنجه اورماق (امیر علی‌شیر نوایی) اِس میدان کے...
  13. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    مثنویِ حیرةالابرار کی ایک بیت میں امیر علی‌شیر نوایی صُبح کے وصف میں لکھتے ہیں: کویدی قویاش اۉتی‌غه ظُلمت تونی اوچتی هوا اوزره نُجوم اوچقونی (امیر علی‌شیر نوایی) ظُلمتِ شب آتشِ خورشید میں جل گئی [اور] ستاروں کے شرارے ہوا میں اُڑ گئے۔ Kuydi quyosh o'tig'a zulmat tuni, Uchti havo uzra nujum uchquni.
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نوش‌لبی دررسید هوش بِبُرد از حسَن شکر خداوند را أَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَن (امیر حسن سجزی دهلوی) ایک شیریں لب [محبوب نزدیک] پہنچا اور 'حسَن' سے ہوش لے گیا۔۔۔ خداوندِ تعالیٰ کا شکر کہ وہ غم کو ہم سے دُور لے گیا۔ × عربی عبارت سورۂ فاطر کی آیت ۳۴ سے مُقتبَس ہے۔
  15. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    امیر علی‌شیر نوایی کی تُرکی کتاب 'مجالس‌النفائس' کے فارسی مترجم حکیم شاہ محمد قزوینی (وفات: ۹۶۶ھ) نے اپنے ترجمے کے اندر نوائی کے شرحِ حال میں یہ لکھا ہے: "...و کمال قدرت بر شعر فارسی و ترکی داشته ولیکن میل خاطر عاطرش به ترکی گفتن بیشتر افتاده و خمسهٔ ترکی او مشهور است و قریب سی هزار بیت خوب است...
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    یا رب بنی بیر نفَس آیېرما قرآن و حدیث و مثنوی‌دن (ولَد چلَبی ایزبوداق) یا رب! مجھے ایک لمحہ [بھی] قرآن و حدیث و مثنویِ [رُومی] سے جدا مت کرنا۔ Yâ Rab beni bir nefes ayırma Kur’an u Hadis ü Mesnevî’den × شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وان کس که ز دامِ عشق دور است مُرغی باشد که پر ندارد (مولانا جلال‌الدین رومی) اور جو شخص عشق کے جال سے دور ہے، وہ اُس پرندے کی مانند ہے کہ جو پر نہیں رکھتا۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شاہ طہماسب صفوی کی مدح میں کہے گئے قصیدے کی ایک بیت میں مُحتشَم کاشانی کہتے ہیں: شاهنشهی که گشت ازو پایِ کاینات در شاه‌راهِ مذهب اِثنیٰ عشر روان (مُحتشَم کاشانی) یہ وہ شہنشاہ ہے کہ جس کے سبب کائنات کا پاؤں اِثناعشری مذہب کی شاہراہ میں رواں ہوا ہے۔
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    وطن‌ده قۏرقولو رُؤیا ایچینده‌ییز، گرچک فقط بو چۏق سۆره‌مز، مُطلقا شفق سؤکه‌جک (یحییٰ کمال بیاتلې) یہ درست ہے کہ ہم وطن میں [ایک] خوفناک خواب کے اندر ہیں۔۔۔ لیکن یہ زیادہ دیر جاری نہیں رہ سکتا، یقیناً شفق پُھوٹے گی۔ Vatanda korkulu rü'yâ içindeyiz, gerçek. Fakat bu çok süremez, mutlaka şafak...
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    یحییٰ کمال بیاتلې (وفات: ۱۹۵۸ء) اپنے تاریخی منظومے 'سلیم‌نامه' میں ایک جا کہتے ہیں: خاقانِ روم لشکری یاقلاشدېغېن گؤرۆپ ایران گرک‌دیر آغلاسا بختِ سیاهېنا (یحییٰ کمال بیاتلې) لشکرِ خاقانِ رُوم کے [ایران کے] نزدیک پہنچ جانے کو دیکھ کر ایران کو اپنے بختِ بد پر گریہ کرنا چاہیے۔ Hâkan-ı Rûm leşkeri...
Top