یہ غزل کلیاتِ محسن میں برگِ صحرا میں صفحہ نمبر 228 پر موجود ہے۔
میں دوبارہ پوسٹ کر دیتا ہوں تاکہ تمام کمی بیشیاں دور ہو جائیں۔
بچھڑ کے مجھ سے کبھی تُو نے یہ بھی سوچا ہے
اَدھورا چاند بھی کتنا اُداس لگتا ہے
یہ ختم وصل کا لمحہ ہے ، رائیگاں نہ سمجھ
کہ اِس کے بعد وہی دُوریوں کا صحرا ہے
کچھ...
اگر آپ شب خون کی بات کر رہے ہیں تو اس کا لنک یہ ہے
اور یہ رہا محفل پہ پوسٹ کی گئی غزلوں کے دھاگے کا لنک
اور
اگر آپ اے عشق جنوں پیشہ کی بات کر رہے ہیں تو اس کا لنک یہ ہے
اور یہ رہا محفل پہ پوسٹ کی گئی غزلوں کے دھاگے کا لنک