ہم تو بچپن میں اپنی قمیض کی جھولی میں ڈلواتے تھے اور گرم گرم چاول مزے لے کر کھاتے تھے، پھر گھر آ کر والدہ سے جوتیاں بھی کھاتے تھے کیونکہ ساری قمیض گھی سے لتھڑی ہوتی تھی۔ :)
دونوں کو۔ امام احمد رضا بریلوی کا ایک فتویٰ کہیں پڑھا سنا تھا کہ کسی مزار پر جائیں تو قبر سے چار ہاتھ (بالشت، یعنی چار پانچ فٹ) دُور کھڑے ہو کر فاتحہ پڑھیں۔
ویسے میری بھی اب دلی خواہش ہے کہ عمران وزیرِ اعظم نہ بنے کیونکہ وہ اگر بن گیا تو یہ توہم اس کے دل میں راسخ ہو جائے گا کہ چوکھٹ بوسی کی وجہ سے اسے وزارتِ عظمیٰ ملی ہے، اس گمان کو باطل ہونا چاہیئے!