میں نے خموشی ہی کو ترجیح دی ہے کیونکہ اہلِ علم کی محفل میں ہم جیسے نالائق اگر منہ بند کیے بیٹھے رہیں تو پھر بھی لاج رہ جاتی ہے۔
میں نے جب پہلی بار شاکر القادری صاحب کی مذکورہ غزل پڑھی تو مجھے اس کی سادگی میں بھی حسن محسوس ہوا۔ قافیہ اور ردیف پسند آیا۔ پہلا اور آخری شعر کچھ خاص نہیں، تاہم دوسرا...