نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    اخلاص کی ثروت دے کردار کی رفعت دے

    مظفرآباد کے زلزلے کے حوالے سے ایک نظم کہی تھی۔ اس کی آخری دو سطریں: ’’آنسووں کے خدا قلبِ انساں میں بھی ہو بپا زلزلہ‘‘ ۔۔۔۔۔۔ ایک اور نظم سے : ’’ اور میرے حرف سارے اس حبیبِ کبریا کے بابِ عزت پر کھڑے ہیں دست بستہ بے زباں، بے جرأتِ اظہار حاشا! کوئی گستاخی نہ ہو جائے‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔
  2. محمد یعقوب آسی

    اخلاص کی ثروت دے کردار کی رفعت دے

    حمد، نعت، مناجات ۔۔ ان کے معاملے میں میری توقعات خاصی مختلف ہیں کہ میں یہاں جذبات اور محسوسات کی طرف زیادہ مائل ہوں۔ شوکتِ لفظی اور تبحرِ علمی بجا، مگر میرے نزدیک ان تینوں اصناف کا اصل حق یہ ہے کہ الفاظ میں (چاہے وہ کتنے سادہ ہوں) دھڑکنیں اور آنسو سمو دیے جائیں۔ و ما توفیقی الا باللہ۔
  3. محمد یعقوب آسی

    اخلاص کی ثروت دے کردار کی رفعت دے

    سید صاحب کے ارشادات کے تسلسل میں: ۔ وَثَق یَثِقُ ثَقَۃً ۔۔ و ۔۔ وُثُوقاً و مَوْثَقاً بفلانٍ (بھروسا کرنا) صفت فاعلی: واثق، صفتِ مفعولی: موثوق بہ وَثُقَ یوثُقُ وثاقۃً الشیٔ (قوی اور مضبوط ہونا) وثُق الرجلُ (رجل فاعل: مضبوط ہونا، رجل مفعول: معتبر کہنا) وثُق الامرَ ( مضبوط کرنا) اَوْثَقہٗ...
  4. محمد یعقوب آسی

    اخلاص کی ثروت دے کردار کی رفعت دے

    یہ مناجات ہے، بجا ارشاد ہے احباب۔ بحر میں کچھ خاص مسئلہ نہیں ہے، نہ زمین میں۔ پھر بھی یہ دل میں کھب نہیں رہی، یہ دیکھنا ہو گا کہ کیوں۔ مزید پھر عرض کروں گا۔ ان شاء اللہ۔
  5. محمد یعقوب آسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    ندیم کو شاعر لوگ ’’رازدان‘‘ کے معانی میں بھی لاتے ہیں۔ مثبت کبھی منفی۔
  6. محمد یعقوب آسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    مان گئے صاحب۔ آپ کی نکتہ وری کو۔ سچ مچ مان گئے۔ بہت عمدہ۔
  7. محمد یعقوب آسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    حذف نہ کیجئے، ’’رقیبوں‘‘ کی جگہ ’’رفیقوں‘‘ کو رکھ کے دیکھ لیجئے۔یا ’’ندیموں‘‘ کو لے آئیے کہ اس میں ایمائیت بھی ہے۔ اور یہ کہ کیا فرماتے ہیں جناب الف عین صاحب۔
  8. محمد یعقوب آسی

    لیکن ہم کرامت کو نہیں مانتے۔۔۔ ۔!!! مزمل شیخ بسملؔ

    جملہ احباب سے معذرت کے ساتھ ۔۔۔ ہمارا اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم اخلاص کو بھول جاتے ہیں۔ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے کہ: نماز فحاشی اور برائیوں سے روکتی ہے۔ بھائی کتنے لوگ ہیں جو حرام کا کاروبار بھی کرتے ہیں، سود لیتے بھی ہیں دیتے بھی ہیں، بدکار بھی ہیں، اور ۔۔۔ وہ نماز بھی پابندی سے پڑھتے ہیں۔ تو وہ...
  9. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    سراج اورنگ آبادی کا یہ شعر دیکھئے: چلی سمت غیب سے اک ہوا کہ چمن سرور کا جل گیا مگر ایک شاخِ نہالِ غم جسے دل کہیں سو ہری رہی (متفاعلن متفاعلن متفاعلن متفاعلن) مَ گَ رے ک شا (متفاعلن) خِ نِ ہالِ غم (متفاعلن) جِ سِ دِل کَ ہے (متفاعلن) سُ ہَ ری رَ ہی (متفاعلن)۔
  10. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    آپ شاید رگِ مینا کی بات کر رہے ہیں، رگِ جاں کی نہیں۔ بجا ارشاد ۔ غالب نے بھی ایسا کیا ہے اور میر نے بھی، فوری طور پر شعر یاد نہیں آ رہے۔
  11. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    جی، یہ موقع محل اور بحر کے تقاضے کے مطابق ہوتا ہے۔ اگر پورا اتر رہا ہے تو بصد شوق!
  12. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    تشدید والے الفاظ کے بارے میں یہ امربھی توجہ طلب ہے کہ بہت سارے الفاظ اردو میں مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح رائج ہیں اور درست مانے جاتے ہیں: نشہ اور نشّہ ۔ حقّ : اس میں اصلاً ق مشدد ہے، اردو میں بغیر شد کے بھی رائج ہے: حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا۔ وغیرہ۔
  13. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    محترمی سید صاحب۔ توجہ کے لئے ممنون ہوں: ذو بحرین بالکل مختلف چیز ہے۔ یہاں ۔۔۔ فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن ۔۔۔ اور ۔۔۔ فاعلن فاعلتن فاعلتن فاعلتن (یا مفعولن) مکمل طور پر منطبق ہیں؛ حرکات و سکنات کی ترتیب اور تعداد ہر جگہ برابر ہے ۔ زیر و بم میں بھی کوئی فرق نہیں آیا۔ یعنی یہ دونوں عروضی عبارتیں...
  14. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    تسلسل ۔۔۔۔۔۔۔ اسی بحر (متفاعلن متفاعلن) میں: یہ تو آپ کو بھی پتہ نہیں (صوتیت: یَ تُ آپ کو بِ پ تہ نَ ہی) یہاں ’’آپ‘‘ کا الف گرانے کی نوبت ہی نہیں آئی۔ شکریہ۔
  15. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    ایسا نہیں ہے۔ ’’آپ‘‘ کے ہجے ہیں: الف الف پ : آپ پہلا الف گرا سکتے ہیں بہ شرطے کہ دوسرے الف کا ایصال لفظ ماقبل کے آخری حرف سے ہو رہا ہو۔ مصرع میں موقع محل کے مطابق : مثلاً (متفاعلن متفاعلن) ۔۔ اگر آپ کو بھی خبر نہیں (صوتیت: اَ گَ را پ کو بِ خَ بَر نَ ہی)
  16. محمد یعقوب آسی

    تشدید والے حروف کی تقطیع

    میں اِن شعروں کی تقطیع یوں کرتا : ’’فاعلن فاعلتن فاعلتن فاعلتن‘‘ جس میں آخری ’’فاعلتن‘‘ کے مقابل فاعلتان، مفعولن یا مفعولات بلا اکراہ واقع ہو سکتے ہیں۔ اوّل اوّل کی محبت کے نشے یاد تو کر فاعلن فاعلتن فاعلتن فاعلتن بن پیئے ہی ترا چہرہ تھا گلستاں جاناں فاعلن فاعلتن فاعلتن مفعولن آخر آخر تو یہ...
  17. محمد یعقوب آسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    اس کے پہلے مصرعے کو اور نکھارئیے۔ بہت زبردست شعر نکلے گا۔ موجودہ حالت میں بھی عمدہ ہے۔
  18. محمد یعقوب آسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    آہا، رقیبوں کو کیا پڑی ہے صاحب، کہ وہ رفو کا سامان کریں، وہ تو آپ کو گریباں چاک دیکھ کر خوش ہوں گے۔
  19. محمد یعقوب آسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    ان شعروں میں ’’میری‘‘ کی پہلی ے کو گرانا مقصود ہے تو لکھا ہی کیوں جائے؟ کہ لفظ ’’مری‘‘ بھی درست تسلیم کیا جاتا ہے اور معروف بھی ہے۔ ایسی ہی صورت ’’آئینہ‘‘ کی ہے۔ اس کی املاء ’’آئنہ‘‘ بھی معروف ہے، ے کو گرا ہی دینا ہے تو ’’آئنہ‘‘ لکھئے۔ مزمل شیخ بسمل صاحب کیا فرماتے ہیں، اس نکتے پر!
  20. محمد یعقوب آسی

    بہت کام کا جملہ ہے اور اس میں دائمی تشکر جھلکتا بلکہ چھلکتا ہے۔ اللہ بہت خوش رکھے۔

    بہت کام کا جملہ ہے اور اس میں دائمی تشکر جھلکتا بلکہ چھلکتا ہے۔ اللہ بہت خوش رکھے۔
Top