نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مشرق یورپ میں بہنے والے دریائے دانُوب کے لیے کہی گئی ایک بیت میں عُثمانی شاعر عاشق چلَبی کہتے ہیں: یارلاردان آتېلوپ تاش‌لارا اورور باشېنې عاشقِ دیوانه و مجنونِ عریان‌دور تونا (عاشق چلَبی) [اپنے] یاروں سے دُور کیے جانے کے بعد وہ اپنا سر سَنگوں پر مارتا ہے۔۔۔۔ دانُوب، عاشقِ دیوانہ اور مجنونِ...
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مشرق یورپ میں بہنے والے دریائے دانُوب کے لیے کہی گئی ایک بیت میں عُثمانی شاعر عاشق چلَبی کہتے ہیں: گاه گؤنلۆم گیبی جوشان و خروشان‌دور تونا گاه گؤگسۆم گیبی نالان و غریوان‌دور تونا (عاشق چلَبی) دانُوب گاہے میرے دل کی مانند جوشاں و خروشاں ہے دانُوب گاہے میرے سینے کی مانند نالاں و بانگ کُناں ہے Gâh...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بی‌عشق صوفی گاهی ریاضت‌له اوچسا دا ظنّوم بودور که یینه آنوڭ قدری پست اۏلا (یُمنی) میرا ظنّ یہ ہے کہ اگر بے عشق صوفی گاہے ریاضت کے ذریعے پرواز بھی کر جائے تو بھی اُس کی قدر پست رہے گی۔ Bî-'aşk sûfî gâhî riyâzetle uçsa da Zannum budur ki yine anuñ kadri pest ola
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں دیارِ آذربائجان کو مُخاطَب کر کے کہتے ہیں: مدنیییت‌ین ایلک اۏجاغې سن‌سن قۏجا شرقین یانان چېراغې سن‌سن آچېلان سحرین ساچاغې سن‌سن سن‌دن اوجالانېب عئلمین ساحه‌سی هۆنرین ادبین...
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دیارِ آذربائجان میں کئی افراد شاہ اسماعیل صفوی کو اپنا مِلّی قہرَمان (ہیرو) سمجھتے ہیں۔ ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں شاہ اسماعیل صفوی کی سِتائش میں کہتے ہیں: «شاه ایسماعیل» کیمی بؤیۆک حؤکۆم‌دار اۏنون...
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے تُرکی منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں صائب تبریزی کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں: شئعرین دۆنیاسېندا هامې‌دان اوجا فخر ائدیری بۆتۆن ایران آدېنا «صائیبِ تبریزی» پارلاق بیر سیما مضمون یاراتماق‌دا یۏخوموش تایې...
  7. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے تُرکی منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں صائب تبریزی کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں: شئعرین دۆنیاسېندا هامې‌دان اوجا فخر ائدیری بۆتۆن ایران آدېنا «صائیبِ تبریزی» پارلاق بیر سیما مضمون یاراتماق‌دا یۏخوموش تایې...
  8. حسان خان

    صائب تبریزی کی سِتائش میں ایک بند

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے تُرکی منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں صائب تبریزی کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں: شئعرین دۆنیاسېندا هامې‌دان اوجا فخر ائدیری بۆتۆن ایران آدېنا «صائیبِ تبریزی» پارلاق بیر سیما مضمون یاراتماق‌دا یۏخوموش تایې...
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں آذربائجان کے شاعروں کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں: شئعره نیظام وئرمیش بؤیۆک نیظامی غزل‌ده سایېرلار اوستاد هۆمامې گؤی‌دن اوجا خاقانی‌نین کلامی هر بیری، بیر اوستاد، بیر بؤیۆک شاعیر...
  10. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں آذربائجان کے شاعروں کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں: شئعره نیظام وئرمیش بؤیۆک نیظامی غزل‌ده سایېرلار اوستاد هۆمامې گؤی‌دن اوجا خاقانی‌نین کلامی هر بیری، بیر اوستاد، بیر بؤیۆک شاعیر...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شہریار تبریزی کو مُخاطَب کر کے کہا گیا ایک بند: سن آنا یوردومون شیرین دیلی‌سن اۏنون باغچاسېندا آچان گۆلی‌سن سن آذربایجانانېن اصیل ائلی‌سن یقین بیل کی سنی بیز اونوتمارېق سنی آتېب اؤزگه‌سینی توتمارېق (حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون') تم میرے مادرِ وطن کی شیریں زبان‌ ہو اُس کے باغیچے میں کِھلنے والے گُل...
  12. حسان خان

    "اے لالہ رُخ! میں تمہارے حُسنِ چہرہ کی جانب مائل ہو گیا ہوں۔۔۔ [خدا کرے کہ] تمہارا باغ و گُلستان...

    "اے لالہ رُخ! میں تمہارے حُسنِ چہرہ کی جانب مائل ہو گیا ہوں۔۔۔ [خدا کرے کہ] تمہارا باغ و گُلستان کسی بھی وقت نہ مُرجھائے!" (یونس کریمی)
  13. حسان خان

    "اے شاہِ حُسن و زیبائی! تم کو سپاہ کی کیا حاجت؟۔۔۔۔ دو عالَم کو غارت کرنے کے لیے تم کو [ایک]...

    "اے شاہِ حُسن و زیبائی! تم کو سپاہ کی کیا حاجت؟۔۔۔۔ دو عالَم کو غارت کرنے کے لیے تم کو [ایک] نگاہ کافی ہے۔" (عاصم بوسنیائی)
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    جهان‌دا ایستر ایسڭ دولت عاشق اۏل یُمنی گدایِ کویې دا اۏلورساڭ اۏل شاهوڭ ساڭا بس (یُمنی) اے یُمْنی! اگر تم جہان میں عظمت و سعادت مندی چاہتے ہو تو عاشق ہو جاؤ۔۔۔ اگر تم اُس شاہ کے کوچے کے گدا بھی ہو جاؤ گے تو تمہارے لیے کافی ہے۔ Cihânda ister-iseñ devlet 'âsık ol Yümnî Gedâ-yı kûyı da olursañ ol...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شہریار تبریزی کو مُخاطَب کر کے کہا گیا ایک بند: ایگید اۏغلوم شیرین سؤزلۆ شهرییار اۏلسون سنه دۆنیا بۏیو بخت یار اؤز الیم‌ده اۏلسا منیم ایختییار یۏلون اۆسته الوان چیچک سپه‌رم باش اڲه‌رم دۏداق‌لارون اؤپه‌رم (حاج محمد حُسین جنّتی‌مقام صحّاف تبریزی) اے میرے پِسر جَسُور! اے شیریں سُخن شہریار! سراسرِ...
  16. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    دَیر پیری بنده‌سی‌دورمېن که نافذ حُکم ایله أیله‌میش یوز مینگ جُهود و گبْر ایله ترسانی ضبْط (امیر علی‌شیر نوایی) میں پِیرِ دَیر کا بندہ ہوں کہ جس نے حُکمِ نافِذ کے ساتھ صد ہزار یہودیوں وَ مجوسیوں وَ مسیحیوں کو [اپنے] تصرُّف میں لے لیا ہے۔ Dayr piri bandasidurmenki, nofiz hukm ila Aylamish yuz...
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    چشمِ بیمارې گیبی خسته‌دِلم سرِ زُلفی گیبی پریشانم (محمود عبدالباقی 'باقی') میں اُس کی چشمِ بیمار کی طرح خستہ دل ہوں میں اُس کے سرِ زُلف کی طرح پریشان ہوں Çeşm-i bīmārı gibi ḫaste-dilem Ser-i zülfi gibi perīşānem
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قارداشېم، نوایی‌نین شئعیرلری‌نی اوردوجا چئویری ایله بورادا پایلاشېرام (هرچند، تأسسۆف کی، من چاغاتای تۆرکجه‌سی‌نی تام اۏلاراق و یاخشې بیلمیرم): امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار
  19. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    تیله‌گیم سېنینگ حُضورونگ، طلبیم سېنینگ جمالینگ نېچه کون تیریک‌لیگیم‌دین غرَضیم سېنینگ وصالینگ (امیر علی‌شیر نوایی) میری آرزو تمہارا حُضور [اور] میری طلب تمہارا جمال ہے۔۔۔ اپنی چند روزہ زندگی سے میری غرَض تمہارا وصال ہے۔ Tilagim sening huzurung, talabim sening jamoling, Necha kun tirikligimdin...
Top